Friday, June 30, 2017

Respected Parents

محترم والدین..
ٹارزن آدھا ننگا رھتا ھے،
سنڈریلا آدھی رات کو گھر آتی ہے،
پنوکیو ہر وقت جھوٹ بولتا ہے،
الہ دین چوروں کا بادشاہ ہے،
بیٹ مین 200 میل پر گھنٹہ ڈرائیو کرتا ہے،
رومیو اور جولیٹ محبت میں خود کشی کر لیتے ہیں،
ہیری پوٹر جادو کا استعمال کرتا ہے،
مکی اور منی محض دوستی سے بہت آگے ہیں،
سلیپنگ بیوٹی افسانوی کہانی جس میں شہزادی جادو کے اثر سے سوئی رہتی ہے ایک شہزادے کی kiss ہی اسے جگا سکتی ہے. سست ہوتی ہے،
ڈمبو شراب پیتا ہے، اور تصورات میں کھو جاتا ہے،
سکوبی ڈو ڈراؤنی خوابیں دیتا ہے،
اور سنو وائٹ 7 اشخاص کے ساتھ رہتی ہے،
تو ہمیں حیران نہیں ہونا چاہئے کہ بچے بدتمیزی کرتے ہیں، وہ یہ سب کہانیوں اور کارٹونز سے حاصل کرتے ہیں جو ہم انہیں مہیا کرتے ہیں،
اس کی بجائے ہمیں انہیں اس طرح کی کہانیاں پڑھانی چاھئیں،
ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نہ ختم ہونے والی خدمت اور وفاداری،
عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بردباری اور عدل وانصاف سے پیار،
عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا شرم و حیا کا معیار،
علی رضی اللہ عنہ کی ہمت اور حوصلہ دکھائیں،
خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی برائی سے لڑنے کی خواہش،
فاطمہ رضی اللہ عنہا کا اپنے والد کے لئے پیار اور ادب،
صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کی وعدہ کی ہوئی جگہ کے لئے فتح،
اور سب سے زیادہ ہمیں اللہ، قرآن کریم اور سنت سے پیار، محبت سے پڑھانا چاہئے، سب سے اہم پہلو یہی ہے،
اور پھر دیکھیں تبدیلی کیسے شروع ہوتی ہے..!!

اسیر محبت

اسیرِ محبت
ابھی دفتر پہنچ کر میں اپنا لیپ ٹاپ میز پر رکھ ہی رہا تھا کہ موبائل پر میسج کی بیپ سنائی دی. بنا دیکھے ہی مجھے یقین تھا کہ میسج کس کا ہوگا، کس نوعیت کا ہوگا، پھر بھی ہاتھ جیسے اپنے آپ ہی جیب تک چلا گیا.
Love you, dost!
سکرین پر جگمگا رہا تھا. ساتھ ہی ریڈ کلر کا خوبصورت دل پیغام کی صورت بھیجے گئے جذبات کی شدت کو مزید بڑھا رہا تھا. میں نے مسکراتے ہوئے موبائل واپس جیب میں ڈالا اور کرسی کھینچ کر بیٹھ گیا. وہ ساری کلفت دور ہو گئی جو گھنٹہ بھر بائیک پر ٹھنڈی ہوا کے تھپیڑے کھاتے، ٹریفک کا شور سنتے، ایمبولینس کے سائرن سے پریشان ہوتے، مختلف لوگوں کو اپنی اپنی منزل کی جانب ہوا کے گھوڑے پر سوار بھاگتے، اور منہ بسورتے ٹھنڈی گلابی ناک والے بچوں کو سکول جاتے دیکھ کر ہوتی رہی تھی.
میری بیٹری ایک دم فُل چارج ہو گئی تھی اور اب میں ایک بھر پور ورکنگ ڈے کے لیے تیار، چست و توانا اپنا لیپ ٹاپ آن کر رہا تھا. جانتا تھا ابھی دن بھر ایسے بہت سے میسجز آئیں گے. وہ اپنے کالج میں لنچ بریک میں خود چائے پیتے ہوئے مجھ سے ضرور پوچھے گی،
’’Had lunch, dear
پھر گھر جا کر بھی میری روٹین سے آگاہ ہونے کے باوجود پوچھتی رہے گی.
کب تک آئیں گے آپ؟
Miss you so much, darling!
“آپ کی فیورٹ کڑھی بنی ہے، جلدی سے آ جائیں، صبر نہیں ہو رہا مجھ سے.‘‘
جی ہاں، وہ ایسی ہی ہے. ایک لمحے کے لیے بھی اپنے تصور سے آزاد نہیں ہونے دیتی مجھے اور اس کے لیے اس کے پاس روزانہ نت نئے طریقے اور برانڈ نیو شرارتیں ہوتی ہیں. وہ خود تو زندہ دل اور شوخ و چنچل ہے ہی، مجھے بھی ہر دم جوان رکھتی ہے. اسے کیا خبر، میں تو ویسے ہی اس کی زلف کا اسیر ہوں، اس کی محبت کا قیدی، اس سے جدائی کا تصور بھی میرے لیے سوہانِ روح ہے. ویسے میں کبھی سمجھ نہیں پایا کہ یہ میری محبت کی شدت کا کمال ہے یا اس کی زندہ دل شخصیت کا کرشمہ، کہ ان پچیس سالوں میں ہمارے تعلق پر کبھی باسی پن کا شائبہ تک نہ گزرا. بلکہ سچ بتاؤں میں تو ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی رفاقت کا مزید حریص ہوئے چلا جا رہا ہوں.
وہ وفا شعار تو بلا کی ہے لیکن روایتی قسم کی خدمت گزار ہرگز نہیں. کام ذرا مشکل اور بھاری ہو تو مجھے آوازیں دینے لگے گی. اور کھانے کے بعد چائے تو ہمیشہ مجھ سے بنوائے گی. میں جھوٹ موٹ انکار کر دیتا ہوں.
’’آج نہیں بنا سکتا میں.‘‘
’’اوں ہوں، لیکن مجھے تو آپ کے ہاتھ کی ہی پینی ہے.‘‘
’’نہیں، آج نہیں. میں سونے جا رہا ہوں.‘‘
’’پلیز دیکھیں نا، میں نے بھی تو اتنے پیار سے آپ کے لیے کھانا بنایا ہے. ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بھی تو گھر والوں کا ہاتھ بٹاتے تھے نا… تو پلیز… یوں جائیں… اور جلدی سے… کوئیک سروس… چائے بنا کر لے آئیں.‘‘ چٹکی بجاتے ہوئے کہے گی.
’’اچھا بنا لاتا ہوں لیکن میں نہیں پی رہا.‘‘
’’کیوں؟ آپ کو پتہ ہے میں اکیلے نہیں پیتی کبھی بھی.‘‘
’’زبردستی ہے؟‘‘
’’ہاں نا!‘‘
’’موڈ نہیں میرا اس وقت. آپ کے لیے بنا لاتا ہوں.‘‘
اور کچن میں پہنچ کر اپنی مسکراہٹ دباتے ہوئے میں دو کپ چائے کے لیے پانی رکھ رہا ہوتا ہوں 🙂
کسی دن میرے انکار پر کہے گی، ’’اچھا، صرف آج بنا دیں‘‘ اور میں چپ چاپ بنانے چلا جاتا ہوں حالانکہ مجھے پتہ ہوتا ہے کہ کل پھر وہ یہی کہے گی کہ ’’صرف آج بنا دیں.‘‘
جتنی بار وضو کر کے واش روم سے برآمد ہوگی، چلّو میں پانی ہوگا اور متلاشی نظریں مجھے ڈھونڈ رہی ہوں گی. گرمیوں میں نرمی سے پوچھے گی، ’’آپ کو گرمی تو نہیں لگ رہی؟ لیں پانی سے ٹھنڈا کر دیتی ہوں.‘‘ اور اگلے ہی لمحے میرا چہرہ، بال اور شرٹ پانی کی بھرپور پھوار سے بھیگ چکے ہوں گے. ہاں سردیوں میں محض ہلکے چھینٹے ڈالنے پر اکتفا کرے گی.
اس معمول میں تعطل تب آتا ہے جب وہ مجھ سے ناراض ہو اور اس وقت وہ اپنا یہ قول دہرانا نہیں بھولتی، ’’میں پانی صرف ان پر ڈالتی ہوں جن سے میں بولتی ہوں. آپ سے تو میں ناراض ہوں.‘‘ اور سچ تو یہ ہے کہ ناراض ہو کر وہ مجھے پہلے سے بھی زیادہ اچھی لگتی ہے.
میں سنَیکس کا زیادہ شوق نہیں رکھتا تھا لیکن وہ مجھے اپنے ہر الٹے سیدھے شوق میں ساتھ ساتھ رکھتی ہے. چاکلیٹ کھول کر آدھی اپنے منہ میں ڈالے گی تو باقی آدھی زبردستی میرے منہ میں.
امی کے گھر جانے کو دل مچل اٹھے تو دو لفظی ایس ایم ایس کرے گی،
Mamma paas!
اور میں آفس سے واپسی پر بخوشی اسے لے جانے کو تیار ہو جاتا ہوں حالانکہ مجھے پتہ ہوتا ہے کہ وہاں جا کر ’’بےوفائی‘‘ کرے گی اور صاف مکر جائے گی یہ کہہ کر کہ ممّا تو صرف میری ہیں اور میں اپنی ماں ’’کسی‘‘ سے شیئر نہیں کرتی.
اب تک آپ یقیناً یہ رائے قائم کر چکے ہوں گے کہ اتنی بچگانہ عادات والی شرارتی بیوی تو سوٹ نہیں کرتی بھئی. گھر چلانے کے لیے تو سمجھ دار، پختہ سوچ اور متانت کی حامل بیوی کی ضرورت ہوتی ہے. تو ٹھہریے، ابھی تو میں نے اس کی شخصیت کی صرف ایک جہت ہی دکھائی ہے آپ کو. شادی کی رات، عمروں میں واضح فرق سے قدرے خائف، میں نے دوسری بہت سی باتوں کے ساتھ ساتھ اس سے یہ بھی کہا تھا کہ ہم دونوں دوستوں کی طرح رہیں گے. اس نے اور کوئی بات یاد رکھی ہو یا نہ، لیکن یہ بات خوب یاد رکھی، جب بھی ٹوکوں، ’’دیکھو، بیویاں تو ایسے نہیں کرتیں‘‘ جھٹ سے جواب آتا ہے ’’لیکن ہم تو دوست ہیں‘‘ اور یقین جانیے مجھے اس بروقت دوستی کے فیصلے پر بارہا خوشی ہی ہوئی ہے.
یاد ہے نا میں نے پچیس سالہ ساتھ کی بات کی تھی؟ تو جناب اس عرصے میں ہمارے بچے بڑے ہو چکے ہیں، کالج اور یونیورسٹی جاتے ہیں. وہ شوخ و چنچل بیوی ہونے کے ساتھ ساتھ بڑی مدبر اور سوبر ماں بھی ہے. پھر دنیا تو اسے ایک سنجیدہ، باوقار اور متین لیکچرر کے طور پر جانتی ہے. اس کا یہی ایک احسان ہر شے پر بھاری ہے کہ میرے بچوں کی اس نے بہترین تربیت کی. وہ کبھی ان کی صحت اور تعلیم سے غافل نہیں رہی. خود تو بچوں کی اچھی دوست ہے ہی، اس نے شعوری کوششوں سے بچوں کے دلوں کو میرے دل سے بھی بہت گہرا جوڑا ہے. یہ اسی کی تربیت ہے کہ بچے احترام و لحاظ کا ایک مناسب فاصلہ برقرار رکھنے کے باوجود ہم دونوں سے بہت بے تکلف ہیں. وہ جب اپنی ہر کامیابی مجھ سے شیئر کرتے ہیں، ہر مسئلہ مجھے بتاتے ہیں، میری موجودگی میں بھی آپس کی فقرے بازی اور شرارتیں جاری رکھتے ہیں تو جنت نظیر گھر کا سکون عطا کرنے پر میرا رواں رواں رب کا شکر گزار ہو جاتا ہے.
میری پیاری بیوی کو دلوں کو جوڑے رکھنے کا فن آتا ہے. بچوں کو صبح اپنے ہاتھ سے لنچ بنا کر ساتھ دیتی ہے اور پھر چھوٹے چھوٹے پیار، توجہ اور شرارت بھرے میسجز انہیں بھی بھیجتی رہتی ہے، یوں بچوں کا دل باہر جا کر بھی گھر میں ہی اٹکا رہتا ہے. ان کے دوست حیران ہوتے ہیں اور ان کی اپنی ماں سے محبت پر رشک کرتے ہیں.
دنیا ساری کی ساری متاع ہے اور نیک بیوی بہترین متاع. نیک بیوی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ خواہ مخواہ کی سنجیدگی کا لبادہ اوڑھے یا اوڑھائے رکھے. ایسی سنجیدگی مجھ جیسے خوش رہنے اور خوش رکھنے کے دلدادہ مردوں کو بےزار کر دیتی ہے اور پھر وہ یہی سب باہر تلاش کرنے لگتے ہیں. ذرا یاد کیجیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا عمروں کے اس قدر تفاوت کے باوجود حضرت عائشہ سے تعلق کیسا مثالی تھا. ان کے ساتھ دوڑ لگاتے، ان کے شوق اور دلچسپی کے کاموں میں حصہ لیتے. ایک بار جب ان کا ہار گم گیا تو قافلے کو ایسی جگہ ہی پڑاؤ ڈال کر ہار تلاش کرنے کو کہا جہاں پانی تک نہ تھا اور پھر اسی موقع پر آیاتِ تیمم نازل ہوئیں.
جب ایک بار آپ سے پوچھا گیا: آپ کو سب سے زیادہ محبت کس سے ہے؟ آپ نے ایک لحظہ کی دیر کیے بنا کہا: عائشہ سے. سائل نے کہا: میرا سوال مردوں کے بارے میں تھا. آپ نے فرمایا: عائشہ کے باپ سے.
پھر وہ بات بھی ذہن میں مستحضر رہے
بہت سے دوستوں کی نجی زندگی کو بےزاری کا شکار دیکھتا ہوں. اپنی ہی اولاد سے ذہنی مطابقت نہیں ہے. سکون، اطمینان اور خوشیاں پانا چاہتے ہیں، غلط طریقے اپناتے ہیں. میں جانتا ہوں کہ ان کے مسائل کی صحیح تشخیص کیا ہے، غلطی کہاں ہو رہی ہے لیکن براہ راست بتانے میں جھجھک محسوس کرتا ہوں. آج اسی لیے نہاں خانہ دل آپ کے سامنے عیاں کر رہا ہوں.
اور ہاں! زندگی پرفیکٹ کبھی بھی نہیں ہوتی، اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں. مجھے بھی آلو، پیاز، ٹماٹر، ٹشو، کاپی، شیمپو لانے کے میسجز موصول ہوتے ہیں لیکن دلوں کو جوڑنے کے فن کو ذرا اپنی ترجیحات میں ٹاپ پر رکھ کر تو دیکھیے، یقین کیجیے سکون کی تلاش میں باہر نہیں نکلنا پڑے گا.

Thursday, June 29, 2017

وقت نے بتایا۔۔پاگل کون؟ تھامس ایڈسن یا ٹیچر؟


ایک دن تھامس سکول سے گھر لوٹا تو اس کے ہاتھ میں ٹیچر کا لیٹر تھا۔ اس نے بولا کہ ماما یہ میری مس نے دیا ہے اور بولا ہے کہ صرف اپنی ماں کو دکھانا ہے۔ اس کی ماں نے خط کھولا اور پڑھا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور اس نے خط تھامس کو پڑھ کر سنایا: آپ کا بیٹا تھامس بہت زیادہ ذہین ہے اور یہ سکول اس کے لیے بہت چھوٹا ہے۔ یہاں کے ٹیچرز اس کی تربیت نہیں کرسکتے کیونکہ وہ اس قابل ہی نہیں ہیں۔ پلیز آپ اپنے بیٹے کو خود ہی گھر پر پڑھائیں۔ تھامس ایڈیسن اپنی صدی کے سب سے بڑے اور نامور سائنسدانوں میں سے ایک تھا اور اس کی ایجادات میں ایک جو ہم دن رات استعمال کرتے ہیں وہ ہے لائٹ بلب۔اپنی ماں کی وفات کے کچھ سالوں کے بعد تھامس پوری دنیا میں مقبول ہو گیا لیکن اس کو ماں بہت یاد آتی تھی۔ ایک دن گھر میں بیٹھا تھا کہ ماں کا خیا ل آیا تو اس نے الماری کھولی اور وہ خط نکالا، پڑھا۔۔۔اس کی نرسری کی مس نے لکا تھا:
محترمہ آپ کا بیٹا پاگل ہے، اس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے، ہم اس کو اس سکول میں نہیں پڑھا سکتے۔ یہ خط آپ کو مطلع کرنے کے لیے ہے کہ اس کو سکول سے خارج کر دیا گیا ہے۔ تھامس نے خط پڑھا اور رو پڑا۔ اس نے اپنی ڈائری کھولی اور اس میں تحریر کیا: تھامس ایلوا ایڈسن ایک پاگل بچہ تھا جس کی ماں نے اسے صدی کا سب سے بڑا جینئس بنا دیا۔ تھامس ایڈسن کی مس نے بولا کہ وہ پاگل تھا، سکول والوں نے اسے سکول سے نکال دیا۔ اس نے جو میڈل جیتے ان میں سے کچھ ہیں: فرینکلن میڈل، ایلبرٹ میڈل، ٹیکنکل گریمی ایوارڈ، کانگریشنل گولڈ میڈل، گریمی ٹرسٹیز ایوارڈ، رمفرد پرائیز اور دیگر بہت سے انعمات اور تمغے۔ وہ نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کا ممبر بنا اور حقیقت میں اپنی صدی کا سب سے بڑا سائنس دان تھا۔ اس کی ڈائری نے لوگوں پر یہ حقیقت عیاں کی کہ عام دنیا کس طرح اس کی ذہانت سے بے خبر تھی۔
عام لوگ ایک خاص حد تک سوچ سکتے ہین، اس سے آگے کی بات ان کی موٹی عقل میں نہیں جا سکتی اور ہر جینیس کو دنیا نے ہمیشہ پاگل ٹھہرایا ہے کیونکہ وہ مختلف ہوتا ہے اور باقیوں کا راستہ نہیں اپناتا۔ وہ بظاہر باقیوں سے بلکل الگ اور نالائق ہوتا ہے لیکن کسی ہیرے کی پہچان صرف جوہری کو ہوتی ہے۔ تھامس کی ماں کی حوصلہ افزائی نے اس کے اتنے ذہین دماغ کو برباد ہونے سے بچا لیا۔ لوگوں کی رائے نظر کا دھوکہ ہے اس لیے ان سے تعریف بٹورنے کی کوشش وقت کا ضیاع ہے۔ جو کسی قابل ہوتا ہے، یسے دنیا اور لوگ نہیں وقت ثابت کرتا ہے۔ معمولی کیڑے بھلا کس طرح بتا سکتے ہیں کہ اگر ایک کیڑا مختلف ہے تو وہ پاگل ہے یا جینئس؟ آج کوئی بھی ماضی کا تھامس ایڈسن کا پنا کھول کر بتا سکتا ہے کہ وہ بہت ذہین تھا اور اس کی مس پاگل۔
لیکن ان دنوں میں جا کر کوئی بھی تھامس کا خط پڑھ کر یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ یہ لڑکا کبھی بھی کسی بھی قابل ہو سکتا ہے۔ اس کہانی کو پڑھنے والے کروڑوں سکول کے پڑھے لکھے لوگ نام دیکھتے ہی سمجھ گئے تھے کہ او اچھا یہ تو تھامس ایڈسن کی کہانی ہے، آدھے لوگوں نے تو یہ کہانی کھولی ہی اس لیے ہے کہ تھامس ایڈسن کا نام پڑھا ہے۔ وہ مر چکا ہے اور ہر چھٹی جماعت کا بچہ اپنی ایلیمنٹری سائنس بک میں اس کی تھیوری یاد کر کے ہی امتحان پاس کر سکتا ہے۔ وہ جو سکول سے نکالا گیا آج پوری دنیا کے سکولوں کے نصاب کا حصہ ہے۔ کیوں جی؟۔۔۔کیا وہ پاگل تھا؟۔۔۔ایسے دو چار پاگل اور پیدا ہو گئے تو یہ دنیا تو ترقی کی ان راہوں پر گامزن ہو جائے گی کہ کسی کی سوچ بھی نہ پہنچ سک

گوگل کے سی ای اوسندر پچائی کی کامیابی کا راز منظر عام پر آ گیا، جان کر داد دینگے!!


لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے صوبہ تامل ناڈو کو اس کے محنتی باشندوں اور فنکارانہ صلاحیتوں کے حامل افراد کی اکثریت کے باعث نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے،دنیا کی دوسری بڑی فلم انڈسٹری(بالی ووڈ)پر راج کرنے والے بہت سے بہ صلاحیت اداکاروں و اداکارائوں کا تعلق تامل فلم انڈسٹری سے ہی ہے،اس صوبہ سے تعلق رکھنے والے ایک فرد سندر پچائی، جنہیں 2014ء سے قبل شائد بہت کم لوگ جانتے تھے،آج دنیا کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی گوگل کے سربراہ کی حیثیت سے امور انجام دے رہے ہیں،سندرپچائی کا اس عہدے
پہنچنا کوئی بڑی بات نہ ہوتا،اگر ان کا تعلق دنیا کے کسی بڑے مالیاتی گھرانے یا کاروباری تاریخ کے حامل خاندان سے ہوتا لیکن یہ بات اس وقت بہت اہمیت اختیار کر جاتی ہے کہ جب ہمیں یہ پتا چلے کہ دنیا کی اتنی بڑی آئی ٹی کمپنی کے سربراہ جو کہ اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں،انہوں نے اپنا بچپن غربت میں گزارا۔منہ میں سونے کا چمچہ لے کر پیدا ہونا اور پھر اسی رتبہ کی بنیاد پردولت کے پیراشوٹ کے ذریعے شہرت کی بلندیاں چھونا ایک عام سی بات ہے لیکن ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے اپنی محنت کی بناء پر نہ صرف ایک اعلی مقام حاصل کرنے اور شہرت کی بلندی تک پہنچنے کہ پیچھے ضرور محنت اور لگن کی ایک لمبی داستاں پنہاں ہوتی ہے،سندر پچائی نے اپنا بچپن چنائی کے علاقے آشوک نگر کے دو کمروں کے ٹوٹے پھوٹے مکان میں گزارا
اور ان کے الیکڑک انجینئر باپ اور سٹینوگرافر والدہ نے دن رات محنت کر کے پچائی کو آئی ٹی کی تعلیم دلوائی،سندر اس وقت 302 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ کے ساتھ دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والی گروپ ایگزیکٹو ہیں،غربت سے امیری تک کے اس سفر کے دوران انہوں نے بہت سے سبق حاصل کیےجن کا تذکرہ وہ بہت سے عالمی فورمز پر اپنی تقاریر کے دوران حاضرین کے ساتھ کرتے رہتے ہیں،گزشتہ دنوں انہوں نے اپنی واجبی سی شکل وصورت کے باعث زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے بھی ایک ٹی وی شو میں تذکرہ کیا اور ان کے انٹرویوز کی بہت سی ویڈیوز ان دنوں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہیں،سندر پچائی کی جانب سے زندگی میں کامیابی کے حصول بارے کہے گئے چند تاریخی اور تدریسی جملے قارئین کےلیے پیش ہیں۔سندر پچائی کا کہنا ہے کہ”اپنی ناکامی کو اپنا تمغہ سمجھو”یعنی کہ اپنی ناکامی سے دل برداشتہ ہونے کی بجائے اس کو اپنے جنون کی شکل دے دو، تا کہ تم بار بار کوششوں کے بعد آخرکار ایک دن اپنے مقصد کے حصول میں کامیاب ہو جائو۔پچائی کا کہنا ہے کہ “اگر کوئی شخص زندگی میں خوش ہے
تواس کی وجہ یہ نہیں کہ اس کے سب معاملات ٹھیک چل رہے ہیں بلکہ وجہ یہ ہے کہ سب معاملات کے حوالے سے اسشخص کا رویہ ہمیشہ مثبت رہتا ہے “یعنی کہ کسی بھی شخص کی زندگی میں خوش رہنے کی وجہ اس کا مثبت رویہ ہوتا ہے جس کے باعث وہ تمام معاملات کو احسن طریقہ سے قابو کرلیتا ہے،چاہے وہ اس کے حق میں نہ بھی ہوں۔سندر پچائی کے مطابق “اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا مستقبل غیر محفوظ ہے تویہ بہت بہتر ہے،کیونکہ اس ڈر کے باعث آپ ہمیشہ کوشش میں رہتے ہیں کہ آپ ان لوگوں سے زیادہ بہتر بن سکیں ،جوکہآپ کی نظر میں اچھی زندگی گزار رہے ہیں”،یعنی کہ انسان کی غیر محفوظ زندگی اور مستقبل کا ڈر اسے ہمیشہ محنت کرنے کے لیے ورغلاتا رہتا ہے تاکہ وہ پرسکون اور آسائشوں سے بھری زندگی گزارنے والے لوگوں میں شامل ہوسکے۔سندر پچائی کا کہنا ہے کہ “اپنے خوابوں کی پیروی کرنے کی بجائے اپنے دل کی بات پر غور کریں،اور جو دل چاہتا ہے اس پر عمل درآمد کریں،اس طرح کرنے سے آپ اپنے خوابوں کے مقابلےمیں زیادہ اچھا مقام حاصل کرسکیں گے،چاہے آپ کی تعلیم کچھ بھی ہو”یعنی کہ آپ اپنے خوابوں کے پیچھے دوڑنے کی بجائے وہ کام کریں کہ جو آپ کا دل چاہتا ہے، اس طرح آپ اپنے خوابوں اور سوچ سے زیادہ بڑا مقام حاصل کرلیں گے۔ .

کردار کا سید


شاہ جی کا گھرانہ جب سے پڑوس میں آباد ہوا تھا محلے میں غیر محسوس انداز سے چند اچھی روایات کا پھر سے احیاء ہوا تھا ۔ لیکن اس میں سارا کمال ان کے چھوٹے سے کم سن برخودار زین کا تھا۔ وہ تقریبا” ہر روز کوئی نہ کوئی کھانے کی چیز یا سالن بھلے تھوڑی سی مقدار ہی میں صحیح لیکن ہمسائے میں بانٹنے آتا ۔ بڑی معصومیت سے پلیٹ پکڑاتے ھوئے کہتا ۔۔” نانا جی نے بھیجا ہے ” ہم شکریہ سے رکھ لیتے اور نانا جی کو سلام کا کہتے وہ فورا” وعلیکم السلام کہہکر پلٹ جاتا۔ کبھی کسی کی ولادت کا ختم کبھی کسی کی شہادت کا۔ ہم بڑوں تک کو معلوم
نہ ہوتا لیکن متانت سے رکھ لیتے۔ کبھی ویسے ہی تحفتہ” کہ ہم نے بوٹی چاول بنائے تھے۔ آپ بھی لیں۔ بہت پیارا اور حسین سا معصوم چہرہ تھا لیکن ماں یا نانا کی تربیت بھی خوب تھی ۔ اب شرما شرمی اور بھی کچھ گھرانے ایک دوسرے کے ساتھ مل بانٹ کر کھانا شروع ھو گئے تھے اور بچے ہی نہیں ہم بڑے بھی سلام کرنے میں پہل کرنے لگے تھے۔ لیکن ہم نے اس کے والد کے سواء کم ہی کسی کو دیکھا تھا۔ سید تھے تو پردہ تو سخت تھا ہی ۔ لیکن نانا جی بھی کبھی چھت یا گلی میں نظر نہ آئے ۔ چھت پر بھی وہی بچہ پرندوں کو دانہ دنکا ڈالتا نظر آتا۔ لیکن آج تو کمال ہی ھو گیا۔ میں چھوٹے شاہ جی سے پلیٹ پکڑ ہی رہا تھا کہ زلزلہ آگیا۔ زلزلہ شدید تھا ۔ میں اور باقی محلے دار تیزی سے باہر کو لپکے ۔ لیکن چھوٹے شاہ جی نے اچانک عجب حرکت کی۔ اس بچے نے بڑی زور سے زمین پر داہنا پاوں اٹھا مارا اور تحمکانہ لہجے میں گویا ھوا ۔ اے زمین مت کر ! دیکھتی نہیں … ہم کھڑے تو ہیں ؟ زلزلہ تو خیر رک ہی گیا لیکن ہمیں ہنسی آگئی ۔
ہم سب نے ننھے زین کو گھیر لیا ۔ وہ گھر کو پلٹ رہا تھا کہ میں نے پوچھا ۔ شاہ جی اگر یہ آپ کی بات نہ مانتی تو ؟وہ بے نیازی سے بولا ۔ کیسے نہ مانتی ! میں نے کہا پھر بھی اگر نہ مانتی تو ؟ نہیں نانا جی نے بتایا ہے ایسا نہیں ہو سکتا ۔عجب یقین و اطمینان تھا لہجے میں اور اک شان بے اعتنائی جو ہم بڑوں کو اب چبھ رہی تھی ۔ آج اپنے نانا جان سے تو ملواو ۔ہیں ؟ اب وہ تیزی سے پلٹا تھا اور حیران ہماری جانب دیکھ رہا تھا آپ لوگ نانا جان سے نہیں ملے ؟ عجب بے یقینی حیرت و اچنبا تھا اس لہجے میں! شیخ صاحب بولے یار ہمیں تو وہ کبھی باہر نظر ہی نہیں آئے ؟ آپ سب ان کو نہیں دیکھتے ؟ وہ حیران و پریشان ھو گیا تھا ۔تاسف اور شدید درد تھا اس لہجے میں ۔ کیونکہ ہم سب یک زبان بولے تھے ۔ نہیں ۔ اچھا۔ پھر آپ لوگ مدینہ منورہ ہی ھو آئیں ۔ ایک سنسنی کی لہر تھی جو میرے رگ و پے میں دوڑ گئی۔ یہ زلزلہ نہیں بھونچال تھا جو میرے تقوی کے بت کے درپے ہے ۔ میں میں نہیں رہا۔ وہ ذات کا ہی نہیں کردار کا بھی سید نکل آیا تھا

شیطان کا سب سے پہلا حملہ


کچھ دن قبل گاڑی کا پارکنگ ٹکٹ نکالنے لیے مشین میں سکے ڈالے، مگر واپس آ گئے۔ پھر ڈالے، پھر واپس آگئے۔ سکے تبدیل کرکے دیکھے مگر ہر بار وہی نتیجہ۔ میں اسی ادھیڑ بن میں تھا کہ ایک نوجوان ٹکٹ لینے کے لیے وہاں آن پنہچا۔ میں نے اسے بتایا کہ شاید مشین خراب ہے، سکے لے نہیں رہی۔ اس نے کہا: ایک منٹ، تم نے بسم اللہ پڑھی تھی؟ میں خاموش رہا (یاد نہیں تھا کہ پڑھی تھی کہ نہیں)۔ اس نے با آواز بلند کہا: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اور یہ کہتے ہوئے اپنے سکے مشین میں ڈالے تو اس نے قبول کرلیے اور ٹکٹ جاری کردیا۔ میں حیران پریشان۔ اس کے جانے کے بعد میں نے بھی بسم اللہ پڑھ کر دوبارہ سکے ڈالے تو مشین نے لے لیے اور مجھے بھی ٹکٹ مل گیا۔یہ جو ہر کام کرنے سے قبل ہمیں چھوٹی چھوٹی دعائیں سکھائی گئی ہیں ان کا اللہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ ہمارا ہی بھلا ہوتا ہے۔ ان کلمات سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟ چلیں میں ہی بتا دیتا ہوں۔ وہ فائدہ یہ ہے کہ:” ہم کمپنی کے نیٹ ورک یا کوریج ایریا کے اندر رہتے ہیں …! “
یااللہ یہ کوریج ایریا کیا مصیبت ہے …؟ بھئی یہ سمجھنا تو کوئی مشکل نہیں۔ خاص کر کے ان لوگوں کے لیے جو موبائل استعمال کرتے ہیں، جیسے آپ کے موبائل اسکرین کے اوپر جو سگنلز کے دانے ہوتے ہیں وہ بتا رہے ہوتے ہیں کہ آپ کے موبائل کا رابطہ فون کمپنی کے ٹاور کے ساتھ کس کیفیت میں ہے۔ اگر تمام دانے روشن ہوں تو مطلب ہوتا ہے کہ تعلق بڑا اچھا اور مضبوط ہے اور اگر دانے دھندلا جائیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ کے موبائل کا رابطہ ٹاور سے منقطع یا کمزور ہوچکا ہے …!پس یہ جو اٹھتے بیٹھتے ہمیں مختلف دعائیں سکھائی گئی ہیں یہ دراصل وہ سگنلز ہیں جو ہمیں اپنے رب کے ساتھ تعلق کا پتہ دیتے ہیں کہ وہ کتنا مضبوط ہے۔ ہر کام کرنے سے قبل بسم اللہ، تکلیف اور مصیبت کی گھڑی سامنے آنے پر حسبی اللہ، یا اناللہ و انا الیہ رٰجعون، باتھ روم میں جاتے اور نکلتے وقت، کھانا کھانے کے بعد، وضو کے بعد، سواری میں بیٹھتے ہوئے، نیا کپڑا پہنتے ہوئے، چاند دیکھنے پر، نئے شہر میں داخل ہونے پر، محفل سے اٹھتے ہوئے، حتیٰ کہ ہمسفر کے ساتھ خلوت کے موقعہ پر …!
غرض یہ کہ زندگی کے ہر ہر قدم پر انسان کے قلب کا تعلق اپنے پیدا کرنے والے کے ساتھ مضبوط کرنے کے لیے یہ دعائیں سکھائی گئی ہیں …!مجھ گناہ گار نے یہ دیکھا ہے کہ شیطان انسان پر حملہ آور ہوتے ہی سب سے پہلا کام یہ کرتا ہے کہ اسے اللہ کے کوریج ایریا سے باہر نکال لیتا ہے۔ اس کے بعد اس پر اپنا بقیہ کام کرتا ہے۔ بالکل اس طرح جیسے کوئی موبائل چور، موبائل چوری کرنے کے بعد سب سے پہلا کام یہ کرتا ہے کہ اس کی سم نکال کر پھینک دیتا ہے …!اس کیفیت کو پہچاننے کی سب بڑی نشانی یہ ہے کہ جب انسان اللہ کے کوریج ایریا سے نکل کر شیطان کے نیٹ ورک میں آتا ہے تو اس کی زبان پر سبحان اللہ، اللہ اکبر، بسم اللہ …کے بجائ”ابے یار‘”، “او شِٹ”،
ہائے میں مر گیا”، “لعنت ہو فلاں پر”یا کوئی نہ کوئی گالی آجاتی ہے۔ پس یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان کو سمجھ لینا چاہیے کہ اب وہ اللہ کے بجائے شیطان کے نیٹ ورک میں داخل ہو چکا ہے …!تو میرے محترم و مکرم قارئین کرام حاصل کلام یہ کہ کہیں ہم بھی خود کو آئی فون سمجھتے ہوئے انھیں سگنلز کی عدم دستیابی کا شکار تو نہیں ہیں ….!اک لمحے کو ہی سہی، لیکن اس پہلو پر سوچیئے گا ضرور ….!اللہ تعالٰی مجھ سمیت ہم سب مسلمانان عالم کو مندرجہ بالا پیغام پر غور کرنے کی توفیق دیتے ہوئے عین صراط مستقیم پر چلنے کی کامل توفیق عطا فرمائے . . 

دنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ قتل کس نے کیے

دنیا کی تاریخ میں کس نے سب سے زیادہ قتل کئے ھیں ؟
1- ھٹلر .
آپ جانتے ھیں وہ کون تھا؟
وہ عیسائی تھا ، لیکن میڈیا نی کبھی اسکو عیسائی دھشت گرد نہیں کہا.
2. جوزف اسٹالن.
اس نے بیس ملین (ایک ملین -دس لاکھ کے برابر) انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ، جسمیں سے ساڑھے چودہ ملین بھوک سے مرے . کیا وہ مسلم تھا؟
3. ماوزے تنگ.
اس نے چودہ سے بیس ملین انسانوں کو مارا .
کیا وہ مسلم تھا؟
4. مسولینی .
چار لاکھ انسانوں کا قاتل ھے کیا وہ مسلم تھا؟
5. اشوکا .
اس نے کلنگا کی جنگ میں ایک لاکھ انسانوں کو مارا.
کیا وہ مسلم تھا؟
6-جارج بش کی تجارتی پابندیوں کے نتیجے میں صرف عراق میں پانچ لاکھ بچے مرے.
انکو میڈیا کبھی دہشت گرد نھیں کھتا .
آجکل جھاد کا لفظ سن کر غیر مسلم تشویش میں مبتلا ھوجاتے ھیں ، جبکہ جہاد کا مطلب معصوموں کو مارنا نھیں، بلکہ برائی کے خلاف اور انصاف کے حصول کی کوشش کا نام جھاد ھے .
چند اور حقائق :
1- پہلی جنگ عظیم میں 17 ملین لوگ مرے اور جنگ کا سبب غیر مسلم تھے .
2-دوسری جنگ عظیم میں 50-55 ملین لوگ مارے گئے اور سبب؟ غیرمسلم .
3-ناگاساکی پر ایٹمی حملے میں 2 لاکھ لوگ مرے اور اسکا سبب؟ غیر مسلم
4. ویتنام کی جنگ میں 500000 اموات کا سبب بھی غیر مسلم .
5-بوسنیا کی جنگ میں بھی پانچ لاکھ موتیں ھوئیں سبب. غیرمسلم .
6-عراقی جنگ میں ابتک ایک کروڑ بیس لاکھ اموات کا سبب بھی غیر مسلم.
7-افغانستان. فلسطین اور برما میں خانہ جنگی کا سبب؟غیرمسلم
8-کمبوڈیا میں تقریبا 300000 موتوں کا سبب بھی غیر مسلم .
خلاصہ یہ کہ :
کوئی بھی دھشت گرد مسلمان نہیں.
اور کوئی مسلمان دھشت گرد نھیں .

Current Pakistani Administration

Current Pakistani Administration:
President..................................Mamnoon Hussain
Prime Minister...........................Mian Muhammad Nawaz Shareef
Chief of Army Staff...........Gen Qamar javed bajwa
Chief of Navel Staff.... ................Admiral zaka ullah
Air Chief Marshal....... ...............M Shoail Amaan
Chairman Senate....... ................Raza Rabbani
Leader of Opposition (NA)......... Syed Khurshid Shah
Leader of Opposition (Senate)..... Aitzaz Ahasan
Governor State Bank................. Ashraf Mahmood Wathra
Attorney General of Pak............. Mr. Ashtar Ausaf Ali
President AJ & K...................... Sardar Masood Khan
Prime Minister AJ & K ................Raja Muhammad Farooq Haider Khan
SCBAP..................................... Mr. Fazal-e-Haq Abbasi,
Chairman PCB.......................... Shaharyar M. Khan
Chairman WAPDA..................... Syed Raghib Abbas
Chairman NAB......................... Chaudhry Qamaruz Zaman
Deputy Chairman Senate.......... Moulana Ghafoor Haideri
DG ISI...................................... General Naveed mukhtar
DG Ispr.......... Maj Gen asif ghafoor
UN Representative....................Maleeha loodi
SSP CID Police.......................... Syed Muhammad Ali Raza
Leader of House In Senate......... Raja Zafarul Haq
Joint Chiefs of Staff Committee... Gen. Zubair mehmood hayat
Remember me in your prayer
COMPLETE ACADEMIC QUESTIONS FOR INITIAL
TEST
ISLAMIAT,PAK STDY,GENERAL KNOLWDGE ..
. Hazrat Ali established Bait-ul-Maal.
. During Ghazwa Bani Nuzair wine was
prohibited.
. Hazrat Ibrahim A.S had 13 Children
. The battle of Khandaq is also known an battle
of Ahzab.
. Conquest of Makkah was took place on 20
Ramzan.
. Battle in which prophet not participated is
known as Saria.
. Hazrat Hamza was the first commander of
Islamic Army.
. In Uhd battle Muslim women participated firstly.
. Battle of Mauta was the first non Arab War.
. The nisab by the gold standard is 3 ounces of
gold (87.48 grammes) or its cash equivalent
. The nisab by the silver standard is 21 ounces
of silver (612.36 grammes) or its equivalent.
. Which country is Peninsula? Answer: Saudi
Arabia
. Old name of Makkah was Bakkah
. Old name of Medina was Yasrab
. Hazrat Bilal R.A was the first slave to accept
Islam
. Before Kabah, Prophet S.A.W.W used to pray
towards Masjid Al-Aqsa
. Wuzu k 4 faraiz hain
. Ghushal k 3 faraiz hain
. Israel was the laqab of Hazrat Yaqub
. Surah e Toba starts with Bismillah
. A muslim male is coffined in 3 dressed sheets
. A muslim female is coffined in 5 sheets
. Jehad became mandatory in 2AH
. Muzdalifa valley is called Masha�ar-ul-Haram
. Qur'an contains 114 Surah
. The Nisab of Zakat in gold is 7 � Tolas
. The Nisab of Zakat in Silver is 52 � Tolas
. The original name of Imam Bukhari is
Muhammad Bin Ismail
. Qurbani (Holy Slaughtering)is made during Hajj
at Mina
. Jami-i-Quran is taken for Hazrat Usman (RA)
. Pious-Caliphate lasted for about Thirty Years
. Gathering on Arafat during Hajj is made on 9th
Zil Hajjah
. Qur'an contains 7 stages
. Hazrat Zaid bin Sabit (RA) was the write of
first Wahi in Quraish
. Kitab-ul-Assar is compiled by Imam Abu
Hanifah (RA)
. AsadUllah was the laqab of Hazrat Ali (RA)
. Hazrat Ismail (AS) father's name was Hazrat
Ibrahim (AS)
. Hazrat Ismail (AS) mother's name was Bibi
Hagar
. Fateh Makkah was on 20 Ramadan, 8 Hijri
. 70 Hafiz e Quran were shaheed in Jung-e-
Yamama
. Imam Shafi took the office of "Religious
Judgment" in the age of 15 years
. Hazrat Shima (RA) was the foster sister of
Hazrat Muhammad (S.A.W.W)
. What is the number of Ramzan in the Islamic
Calender? Answer: 9
. Hazrat Abu Hurairah (RA) compiled first work
of Hadith "Sahifa-e-Sadiqa."
. Hazrat Umar (R.A) advised Abu Bakr (R.A) to
compile the Qur'an
. The Prophet (S.A.W.W) made Hazrat Muaaz bin
Jabal the Governor of Yemen
. Who are the �Sahibain�? Answer: Abu Yusuf
and Imam Shaibani
. Hajj is not completed unless you go to Arafat
. �Kitab-al-Umm� is written by Imam Shaf
. The foundation of Bait Ul-Hikmah was laid down
during Abbasid Period
. First Mujadid was Hazrat Umar bin Abdul Aziz.
. Second Mujahid was Hazrat Ahmad Sirhindi
. Sahifa Hammam bin Munabih was found by Dr
Hamidullah
. In which Surat of Quran there is mention of
Zulqarnain? Answer: Alkahaf
. Sahib Us-Ser is the nickname of Hazrat
Khuzaifa (R.A)
. Masjide Khief is located in Minna
. Ghaseel ul Malaika is the title of Hazrat
Hanzala (R.A)
. Hazrat Abdullah bin Ariqat (R.A) was appointed
as Usher for Hijrat-e-Madinah
. Law of inheritence was revealed in 4 A.H
. Hazrat Khalid bin Waleed (R.A) was the last
Commander in Chief for Ghazwa-e-Mautah
. Imam Dar ul Hijrat is the title of Imam Malik
. The word Muhammad (SAW) as a name has
been mentioned in Quran only 4 times
. Khateeb �ul-Anbia as a title of Hazrat Shoaib
(AS)
. Hazrat Umer (RA) appointed Hazrat Abdullah
bin Masud (R.A) as custodian of Bait-ul-Mal
. The effective Zakat System can ensure the
elimination of Poverty
. Masjid Zu Qiblatain is situated in Madina
. Abdur Rehman bin Khaldun was a Historian,
justice, philospher as well as Politician
. Which Surah of Quran has Bismillah twice?
Answer: Al Namal
. Had -e- Qazaf (False Accusation) is 80 Lashes
. Ada Bin Hatam Thai embraced Islam in 9 Hijri
. Wealth obtained from a mine is liable to
Khumus
. Sadaq-e-Eid-ul-fitr has been proclaimed in the
year 2 Hijri
. The seal affixed on important letters by prophet
(SAW) was in the Custody of Hazrat Khuzaifa
(R.A)
. Ameen �ul-Umat is the title of Hazrat Abu-
ubaida bin Al jaraah (RA)
. River Nile was declared as Sayed-ul-Anhar by
Hazrat Umer (R.A)
. Umm-ul-Masakeen was a title given to Hazrat
Zainab Bint e Khuzima (RA)
. Hazrat Muhammad (SAW) gave the key of Bait
Ullah permanently to Hazrat Usman bin Talha
(RA)
. Batha Valley is situated in Makkah
. The longest Surah of the Qur'an is Surah al
Baqarah
. Al-Maeen is a Surah in which there are 100 or
more ayahs
. "Arbaeen" is the book of Hadith in which there
are 40 Ahadith
. Fatwa Qazi Khan is an authentic Fatwa of Fiqh
Hanafi
. "FIDK" garden was bestowed to the Holy
Prophet as Fay
. The tile given to the pioneers of Islam was
Assabiqoon al Awwalun
. The Master of Hazrat Bilal (MABPH) during
embracing Islam was Ummayia bin Khalaf
. Splitting of the moon occurred in Mina
. The Prophet's stamp comprises of these words:
Allah,Rasool,Muhammad
. The heads of Zakat are Eight (8)
. MAUWAZATAIN means two specific Surahs of
Quran
. The Religious of the majority of the Arabs
before Islam was Idolatrous
. Name of the son of Hazarat Yaqoob (A.S)
whose off-springs are the Jews? Answer:
Yahooda
. What was the total number of idols which were
fixed around the Kaaba? Answer: 360
. Hazrat Muhammad (PBUH) was born about
three thousands years, after Hazrat Ibrahim
(A.S)
. Hazrat Umer (R.A) embraced Islam in 616 A.D.
. Zou-Shadatian is title of Hazrat Khuzaima bin
Sabit (R.A)
. Palestine is known as the �Land of
Prophets�
. Recitation of 1st kalima is called Tahleel
. 9th Zil-Hajja is also called Waquf-e-Arafat
. Hazrat Umer bin Abdul Aziz (R.A) was the first
man who issued regular order to collect and
write Ahadis
. Hazrat Khalid-bin-Waleed (R.A) belonged to
Banu Makhzoom tribe
. Khalid Bin Waleed was given the title of
Saifullah meaning "Sword of Allah"
. Ziyad ibn al-Sakan R.A died in the feet of Holy
Prophet PBUH
. What is Sahihain? Answer: Sahih Bukhari and
Sahi Muslim
. Jung e Yamama was between the forces of
Hazrat Abu Bakr RA and Musaylimah (Self-
proclaimed prophet)
. Tayammum means dry abulation (wuzu) using
sand or dust
. Makkah was conquered in Ramadan, 8 A.H
. Hazrat Bilal Ibn Raba was the first Muezzin of
Islam
. Hazrat Usman Ghani R.A is called Jame-ul-
Qur'an
. Other names of Qur'an are Al Furqaan, Al
Kitaab, Al Zikr, Al Noor, and Al Huda.
� Istalam is kissing of Hajr Aswad.
� Islam has 2 major sects.
� There are 5 fundaments of Islam.
� 2 types of faith.
� 5 Articles of faith.
� Tehlil means the recitation of Kalima.
� Deen-e-Hanif is an old name of Islam.
� First institution of Islam is Suffah.
� Haq Mahar in Islam is fixed only 400 misqal.
� Ijma means ageing upon any subject.
� Qayas means reasoning by analogy.
� There are four schools of thought of Islamic
Law.
� Janatul Baki is situated in Madina.
� Masjid-e-Hanif is located in Mina.
� JANAT UL MOALA is a graveyard in MECCA.
� Qazaf: false accusation of adultery punishable
with 80 lashes.
� Lyla-tul-Barrah means the Night of
Forgiveness.
� Karam-un-Katibin means Illustrious writers.
� Oldest mosque on earth is Kaabatullah.
� 1st Kalima=Tayyab, 2nd =Shahadat, 3rd
=Tamjeed, 4th =Tauheed, 5th =Astaghfar, 6th
=Rad-e
Kufar
� Qiblah means anything in front.
� Saabi is one who changes his religion.
� Sidrat-ul-Mantaha means last tree of the
Eternity.
� Jaabi is one who collects Zakat.
� First collection of Ahadith is Sahifah-e-Saadi
qa.
� Saying of Prophet are called Wahi Ghair
Matlloo.
� In iman-e-Mufassal essential beliefs are 7 in
number.
� The most exalted angels are four.
� Greatest angel as per Islam is Jibra�eel.
� Each human being is attended permanently by
two angels.
� Barzakh: time period between death and Day
of Judgment.
� Another name of surah Ali-Isra is bani Israel.
First wife of Holy Prophet S.A.W is Hazrat
Khadija R.A
Second wife of Holy Prophet S.A.W is Hazrat
Sawda Bint Zam'a R.A
Third wife of Holy Prophet S.A.W is Hazrat
Ayesha R.A
Total number of wives of Holy Prophet S.A.W
were 12
Names of Umhat ul Momeneen (R.A):
Hazrat Khadeja R.A
Hazrat Sauda R.A
Hazrat Ayesha R.A
Hazrat Hafsa R.A
Hazrat Zainab Binte Khazeema R.A
Hazrat Salmah R.A
Hazrat Zainab Binte Hajash R.A
Hazrat Umeh Habiba R.A
Hazrat Safiya R.A
Hazrat Memona R.A
Hazrat Maria Kibtiah R.A
Hazrat Javeriah R.A
Injil or Bible on Hazrat Isa (A.S)
Zabur on Hazrat Dawood (A.S)
Torah or Torat on Hazrat Musa (A.S)
Qur'an on Hazrat Muhammad S.A.W.W
Jung e Badar:
Leader of Kufar: Abu Jehal
Date: 2 Hijri on 17th Ramadan
Total Number of muslims: 313 (246 Ansar and 77
mahajir)
Total Number of Kuffar: 1000
Deaths of Kuffar: 70 died and 70 were made
prisoners
Martyers of Muslims: 14 (6 Ansar and 8 Mahajir)
Battle Badar Ghazwa is named as Furqan.
Abu Jahal was killed in Battle of Badr by Maaz
The first person to be martyred in the Battle of
Badr was the freed slave of Hazrat Umar :
Muhaj�jah
Hazrat Abbas was made prisoner of war in Badr.
Hazrat Ruqia died on the day of the victory of
battle of Badr she was the wife of Usman.
Jung e Uhad:
Date: 3 Hijri on 5th Shawwal
Total Number of Muslims: 1000
Total Number of Kuffar: 3000
Number of Muslim martyrs in the battle of Uhad:
70
Uhad quraish were laid by Abu Sufwan
� First Ghazwa is Widdan or Abwa in 1 A.H
� 624 Battle of Badr.2hij
� 625 Battle of Uhad. 3hij
� 626 Battle of Rajih.4hij
� 627 Battle of Khandaq (Ahzab).5hij
� 628, Treaty of Hudaibiya, Hazrat Khalid bin
Walid Accepted Islam, Conquest of Khyber.6hij
� 629, Battle of Mutah, Preaching of Islam to
various kings.7hij
� 630, Battle of Hunain, Conquest of
Makkah.8hij
� 631, Battle of Tabuk. 9hij
� 632, Hajjat-ul-Wida.10hij
� 680, Tragedy of Karballah.61hij
Names of Kutub al-Sittah or Sihah al-Sittah:
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Al-Sunan Al-Sughra
Sunan Abu Dawood
Sunan al-Tirmidhi
Sunan ibn Maja
Ashra Mubashra are those Companions of
Prophet Hazrat Muhammad (P.B.U.H),
who were given Good News in their life that they
will be awarded Heaven.
Name of Ashra Mubashra are
1. Hazrat Abu Bakar (R.A)
2. Hazrat Umer Farooq (R.A)
3. Hazrat Usman (R.A)
4. Hazrat Ali (R.A)
5. Hazrat Talha (R.A)
6. Hazrat Zubair ibn-e-Awam (R.A)
7. hazrat Abu Obaida ibn-al-Jarah (R.A)
8. Hazrat Abdul Rehman ibn-e-Auf (R.A)
9. Hazrat Saad ibn-e-Abi Waqas (R.A)
10. Hazrat Saeed ibn-e-Zaid (R.A)
Arkan-e-Islam:
Kalma, Namaz (Salat), Roza (Sawm), Zakat, Hajj
Holy Prophet Muhammad S.A.W.W had 3 sons
and 4 daughters
Names of sons:
Hazrat Al-Qasim (mother Hazrat Khadija R.A)
Hazrat Abdullah (mother Hazrat Khadija R.A)
Hazrat Ibrahim (mother Hazrat Maria R.A)
All the three sons died in their childhood.
Hazrat Qasim and Hazrat Abdullah are buried in
Jannat ul Moalla, Mecca
whereas Hazrat Ibrahim rests in peace at Jannat
ul Baki, Madina tul Munawarah.
Names of daughters:
Hazrat Zainab R.A, she was his eldest daughter
Hazrat Ruqayah R.A
Hazrat Umme Kalsoom R.A
Hazrat Fatima R.A
PAKISTAN STUDIES:
PKISTAN'S NEIGHBOURS:
North-East: China
Border Length: 595km
East: India
Border Length: 2912km (Radcliffe Line)
West: Iran
Border Length: 909km
Northwest: Afghanistan
Border Length(deorind line): 2250km
SOuth: Arabian Sea
Coastline: 1046km
. Pakistan won the circket world cup in 1992
. Pakistan won Olympic gold medal in Hockey for
the first time in 1964
. The tomb of Mughal Emperor Jahangir is in
Lahore
. The national flower of Pakistan is Jasmine
. Which military alliance had Pakistan as its
member? Answer: SEATO
. The national animal of Pakistan Markhor
. The national bird of Pakistan is Chakor
. Baluchistan is 43% of total Pakistan
. The Second largest city of Pakistan is Lahore
. Pakistan's Official map was drawn by Mian
Mahmood Alam Suhrawardy (1920-1999)
. The national tree of Pakistan is Deodar
. Cripps mission was an attempt in late March
1942 by Sir Stafford Cripps
. Sui is famous for natural gas
. Muztag pass connects Gilgit-Yarkand (China).
. Khankum Pass connects Chitral-Wakhan
(Afghanistan)
. The Shandur Pass connects Chitral and Gilgit.
. Khyber Pass connects Peshawar-Kabul
. Kulk pass connects Gilgit-China.
. Bolan pass connects Queta-Afghanistan.
. Tochi pass connects Pak:-China.
. Length of Silk Rourte (Korakorum Route) is 965
km.
. Length of Durand Line is 2250km
. Afghanistan's Wakhan District is a narrow strip
of land that juts eastwards 350km
between Tajikistan and Pakistan to touch the
Chinese border.
. Nehru Report date: August 1928
. Wavell Plan (Simla COnference): 1945
. Geneva Pact was signed on 14th April, 1988.
. Simla Pact was singed on 3rd July, 1972.
. The Scientific Society established at Ghazipur
on 9th January, 1864 and later shifted to
Aligarh when Sir Syed was transferred to Aligarh.
. Lucknow Pact: December 1916
. Lahore Resolution was presented by Maulvi
A.K. Fazlul Huq in 1940
. Sui gas field was discovered in the late 1952
. Congress was founded upon the authority of
British civil servant Allan Octavian Hume
. Partition was Bengal was in 1905
. Indus Waters Treaty was signed in Karachi on
September 19, 1960
. All Pakistan Muslim League was formed on
December 30th, 1906 in Dhaka
. The headquarters of the All India Muslim
League was established in Lucknow,
and Sir Aga Khan was elected as its first
president
. Qaumi Taranah was written by Hafeez
Jullundhri in 1952 and was composed by Ahmad
G. Chagla in 1949.
It was officially adopted as Pakistan's national
anthem in August 1954.
. The Radcliffe Line was published on 17 August
1947
. In 1945 who is the viceroy of India? Ans:
Archibald Wavell
. By the Government of India Act 1935, Sindh
was seprated from Bombay
. Power of 1962 ain? Answer: President
. Indus River is the largest river in pakistan (3200
km)
. Abdul Qadeer Khan is the creator of Atom
Bomb of Pakistan
. who acts as president in the absence of
president? Answer: The Chairman Of Senate
. Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah was born
on December 25, 1876 in Karachi and died on
11th September, 1948 (Aged 71) buried in
Karachi
. Allama Iqbal was born on 9 November 1877 in
Sialkot and died on 21 April 1938 (aged 60)
buried in Lahore
. Sir Syed Ahmed Khan was born on 17th October
1817 in Delhi and died on 27 March 1898 (aged
80) buried in Aligarh
. Liaquat Ali Khan was born on 1 October 1895 in
Karnal, India (now Haryana) and died on 16
October 1951 (aged 56) buried in Karachi
(he was shot in Rawalpindi and has got the title
of Shaheed-e-Millat)
. Fatima Jinnah was born on 30 July 1893 in
Karachi and died on 9 July 1967 (aged 73) buried
in Karachi
. Sialkot is famous for sports goods
. Karachi is known as the city of lights
. Lahore is known as the city of gardens
. Karachi is the biggest city of Pakistan
. Faisal Mosque is in Islamabad
. The resort town of Ziarat is famous for its
forests of which type of tree? Answer: Juniper
. "Qissa Khawani Bazaar" is located in Peshawar
. Wazirabad is internationally famous for its fine
quality cutlery products
. Quetta is known as the fruit basket of Pakistan
. Hyderabad is known as the city of perfumes
. Pakistan is located in tropic zone of South
. Tirch Mir is the highest peak of Hindukush
range
. Height of K2 is 8611 m
. Height of Nanga Parbat is 8126 m
. Takht-e-Sulaiman is the height peak of
Sulaiman Range
. Jaccobabad is the hottest place in Pakistan
. Ziarat is the coldest place in Pakistan
. Pakistan comes at 34th number in world with
respect to area
. 205,444 is the total area of Punjab province in
sq km
. 140914 is the total area of Sindh in sq. km
. 347192 is total area of Balochistan in sq. km
. 700 km is the total length of coast line of
Pakistan.
. Balochistan has the longest coastline among all
provinces of Pakistan
. Total length of coastline of Sindh is 200 miles
. Karachi is the largest seaport of Pakistan
. Khojab is the longest tunnel in Pakistan
. Jhelum is the origin of Lower Bari Doab canal
, Chenab is the origin of Upper Bari Doat canal
. 4 rivers flow in Sindh
. 8 rivers flow in NWFP
. 12 rivers flow in Balochistan
. River Bolan flows in Balochistan
. Hub river flows in Sindh
. Tarbela Dam is built on river Indus
. Mangla Dem is built on river Jehlam
. Area of highest rainfall is Murree
. Area of highest snowfall is Skardu
. Total height of Tarbela Dam is 500 ft
. Total length of Terbela Dam is 6000 ft
. Origin of Jinnah Baraj is Sindh and it is located
near Kalabagh
. Thar is the largest desert of Pakistan
. Sindh Sagar is between the rivers of Indus and
Jehlam
. Ganji Bar is located between Ravi and Sutluj
. Chaj Doab is between the rivers Chenab and
Jehlam
. Rachna Doab is located between Ravi and
Chenab
. 8 Barrages are made on Indus River
� Pakistan opened its first embassy in Iran.
� Egypt was first to open its embassy in
Pakistan. (chk)
� First Governor of State Bank was Zahid
Hussain.
� First Lady governor Rana Liaquat Ali (Sindh)
1973-1976.
� First Lady federal minister Vikarun Nisa Noor
(Tourism).
� First State to join Pakistan was Bahawul Pur,
1954.
� First Captain of cricket team Abdul Hafeez
Kardar.
� First Century Nazar Mohammd against India in
1954 in Lucknow.
� First Woman University is located in
Rawalpindi.
� First PM of Azad Kashmir=Abdul Hamid Khan.
� First President of AJK=Sardar Ibrahim Khan.
� First chairman Joint Chiefs of Staff
Committee was General Mohd Sahrif.
� First chief of Staff of Armed forces was
General Tikka Khan.
� First Daily Newspaper is Amroz 1947.
� First Lady pilot was Shukriya Khanum.
� First Museum of Pak established in Karachi in
1950.
� First Bank was United Bank (7th August,
1947)
� First Chief Election Commissioner of Pak: Mr.
Khan F.M.Khan (25th March, 1956)
� First Muslim Commander in Chief of Pak was
Ayub Khan.
� First Radio Station established was of
Karachi.
� First T.V station was setup at Lahore on Nov
26, 1964.
� First lady Lady Major General in Pak was Dr.
Shahida Malik.
� First private TV Channel STN launched in
1990.
� First Chairman Senate was Habibullah Khan.
� First constructed barrage of Pak is Sukkur
Barrage.
� First Secretary General of Pak was Ch Mohd
Ali.
� Agro museum is at Lailpur.
� Badshahi mosque built in 1670 A.D.
� Designataion of GG changed into President on
23rd March, 1956.
� Largest Hockey stadium is National Hockey
Stadium Lahore.
� Largest railway tunnel is Khojak.
� Smallest dam of Pak Warsak dam.
� Largest fort of Pak �Rani Kot�.
� Lahore Museum is the biggest in Pak
� Largest Railway station is Lahore.
� Highest Pass is Muztag Pass which connects
Gilgit to Xinkiyang.
� Largest canal is Lloyd Barrage Canal or
Sukkur Barrage or Lance Down Pull built in 1936.
� Shortest river is Ravi.
� Smallest division is Karachi.
� Largest division is Kalat.
� Largest division of Sindh is Therparkar.
� Habib Bank Plaza Karachi has 23 stories (345
ft)
� Minar-e-Pak is 196 ft, 8 inches high.
� Pakistan is 34th largest country in the world,
6th population wise.
� Smallest civil award is Tamg-e-Khidmat.
� First census of Indo-Pak 1881.
� Highest dam is Mangla dam.
� Longest tenure as Governor General was
Ghulam Mohammad.
� Longest tenure as President was Ayub Khan.
� Longest period of rule was of Zia.
� Longest tenure as PM was of Liaquat Ali
� Shortest tenure as PM of Ayub Khan (3 days)
then Shujaat Hussain (47 days).
� Shortest tenure as President is of Bhutto.
� Shortest tenure as Governor General is of
Quaid.
� Longest tenure as Governor General is of
Ghulam Mohd:
� Largest library is Quaid-e-Azam library.
� Largest University is in Punjab University
� Oldest university is in Punjab University
� The only non-military shaheed to receive
Nishan-e-Haider was Subaidar Lalik Jan he
belonged to NLI.
� Highest peak is K2 (Goodwin Austin 5,611
meters)
� 2nd largest glacier of Pak is Batura.
� Largest Island of Pak is Manora.
� Smallest city is Jhelum.
� First Medical College was Nishtar Medical
College.
� Largest mountain range is Karakoram.
� First to receive Nishan-e-Hyder was Mohd
Sarwar Shaheed.
� First private airline of Pakistan is Hajvari.
� Pak�s Second largest city is Lahore.
� Abdur Rasheed was the first chief Justice
was the first chief justice of Pakistan.
� Zafarullah khan was the first foreign minister
of Pakistan.
� Keenjhar is the largest man made lake in
Pakistan.
� Manchar Lake is the biggest lake of Pakistan.
� Largest coal mine is in Quetta.
� The highest point of the Khyber Pass is
Landhi Kotal.
� Largest airline is PIA.
� Largest airport is Quaid-e-Azam Internationl
Airport, Karachi.
� Largest canal is Lloyd Barrage Canal.
� Largest dam is Terbela.
� Largest desert is Thar.
� Largest district is Khuzdar (Baluchistan).
� Largest industial unit is Pak Steel Mill.
� Largest industry is Textile.
� Largest island is Manora (Karachi)
� Largest Jungle is Changa Manga (Kasur).
� Largest lake (artificial) is Keenjhar.
� Largest lake (natural) is Manchar.
� Largest library is Pujab Public Library, Lahore.
� Largest mine is Salt Mines of Khewra.
� Largest motorway is Lahore-Islamabad.
� Largest museum is National Meseum,
Karachi.
� Largest circulated urdu newspaper is Jang,
Enghish is The News.
� Largest nuclear reactor is KANUPP, Karachi.
� Largest oil field is Dhurnal Oil Field.
� Largest park is Ayub National Park,
Rawalpindi.
� Largest Radio Station is Islamabad.
� Largest university is Punjab University,
Lahore.
� Longest coast is of Baluchistan (771 km)
� Largest railway platform is of Rohri.
� Longest railway track: Karachi to Landi Kotal.
� Longest road: Karachi to Peshawar.
� First TV station in Pakistan started at Lahore.
� Pakistan�s first radio station was set up at
Karachi.
. Motto of Pakistan Army: Imaan, Taqwa or Jihad
Fi-Sabilullah
. Motto of Pakistan Navy: Himmat ka alam, mojo
pe qadam, Allah ka karam
. Motto of Pakistan Air Force: Sehra aust kh drya
aust teh-o-bala-o-furma aust
. Motto of Quaid-e-Azam: Unity, Faith, Discipline
(Itihad, Iman, Nazm)
. Motto of Pakistan Rangers: Daim's Sahir'n
"Ever Ready"
Nishan-e-Haider is the highest military gallantry
award
Established 16 March 1957 (applied
retrospectively from 14 August 1947)
First awarded 16 March 1957 � Indo-Pakistani
War of 1947, Captain Muhammad Sarwar,
Pakistan Army
Last awarded 15 July 1999 � Kargil War,
Havildar Lalak Jan, Pakistan Army
Total awarded 10
Only ten Nishan-e-Haider medals have been
awarded since Pakistan's independence on 14
August 1947,
Nine to members of the Pakistan Army and one
to a member of the Pakistan Air Force.
Below is the list of Nishan-e-Haider recipients.
1) Raja Muhammad Sarwar Shaheed Captain
Date of Martyrdom: 27 July 1948
2) Tufail Mohammad Shaheed Major Date of
Martyrdom: 7 August 1958
3) Raja Aziz Bhatti Shaheed Major Date of
Martyrdom: 10 September 1965
4) Rashid Minhas Shaheed Pilot Officer Date of
Martyrdom: 20 August 1971
5) Rana Shabbir Sharif Shaheed Major Date of
Martyrdom: 6 December 1971
6) Raja Muhammad Hussain Janjua Shaheed
Sawar Date of Martyrdom: 10 December 1971
7) Muhammad Akram Shaheed Major Date of
Martyrdom: 5 December 1971
8) Muhammad Mahfuz Shaheed Lance Naik Date
of Martyrdom: 17 December 1971
9) Karnal Sher Khan Shaheed Captain Date of
Martyrdom: 7 July 1999
10) Lalak Jan Shaheed Havildar Date of
Martyrdom: 7 July 1999
On 14 March 1949, the Defence Council of Azad
Jammu and Kashmir adorned Naik Saif Ali Janjua
Shaheed
with Hilal-e-Kashmir (posthumous) and on 30
November 1995, the Government of Pakistan
initiated the
gazette notification to declare his Hilal-e-Kashmir
equivalent to Nishan-e-Haide
. First prime minister of Pakistan was Liaquat Ali
Khan
. Current prime minister of Pakistan is Nawaz
Shareef
. First Governer General of Pakistan was
Muhammad Ali Jinnah
. Last Governer General of Pakistan was
Iskander Mirza
. First Chief Of Army Staff was General Frank
Messervy
. Current Chief Of Army Staff is General Raheel
Shareef
. Muhammad Ayub Khan was the only Field
Marshal in the history of Pakistan
. Current DG ISPR is Major General Asim Saleem
Bajwa
. First Chief Of Air Staff was Air Vice Marshal
Allan Perry-Keene
. Current Chief Of Air Staff is Air Chief Marshal
Sohail Aman
. First Chief Of Naval Staff was Rear-Admiral
James Wilfred Jefford
. Current Chief of Naval Staff is Admiral
Muhammad Zakaullah
First CM of Punjab was Iftikhar Hussain Khan
Current CM of Punjab is Shahbaz Sharif
First CM of Sindh was Ghulam Hussain Hidayat
Ullah
Current CM of Sindh is Qaim Ali Shah
First CM of Balochistan was Nawab Ataullah
Mengal
Current CM of Balochistan is Dr Amir Malik
Baloch
First CM of KPK was Abdul Qayyum Khan
Current CM of KPK is Pervaiz Khattak
Governer of Balochistan is Muhammad Khan
Achakzai
Governer of Sindh is Ishrat-ul-ibad
Governer of KPK is Mehtab Ahmed Khan Abbasi
Governer of Punjab is Malik Muhammad Rafique
Rajwana
GENERAL KNOWLEDGE:
World War I
Began: 28th July 1914
Ended: 11th November 1918
World War II
Began: 1st September 1939
Ended: 2nd September 1945
. First battle of Panipat began in 1526
. Second battle of Panipat began in 1556
. Third battle of Panipat began in 1761
. Height of Mount Everest is 8848m (Highest
Mountain in the world)
. Height of K2 is 8611m (2nd Highest Mountain
in the World)
. Height of Tirich Mir is 7708m (Highest
Mountain of the Hindu Kush Range)
Thailand is called the land of white elephants
. River Nile is the largest river in the world,
length 4258 miles or 6853 km
. Amazon River is the 2nd largest river in the
world, length 4000 miles or 6437 km
Flows in Colombia, Peru and Brazil
. Yangtze is the 3rd largest river in the world and
the longest river in Asia, length 3915 miles or
6300 km
Flows in China
. The tallest building of the world is Burj al
khalifa.
Oceans (From Largest to Smallest):
Pacific Ocean
Atlantic
Indian Ocean
Southern Ocean
Arctic Ocean
CONTINENTS (by size)
#1 Asia - (44,579,000 sq km)
#2 Africa - (30,065,000 sq km)
#3 North America - (24,256,000 sq km)
#4 South America - (17,819,000 sq km)
#5 Antarctica - (13,209,000 sq km)
#6 Europe - (9,938,000 sq km)
#7 Australia/Oceania - (7,687,000 sq km)
CONTINENTS (by population)
#1 Asia - (3,674,000,000)
#2 Africa - (778,000,000)
#3 Europe - (732,000,000)
#4 North America - (483,000,000)
#5 South America - (342,000,000)
#6 Australia/Oceania - (31,000,000)
#7 Antarctica - (0)
CONTINENTS (by the number of countries)
#1 Africa - (53)
#2 Europe - (46)
#3 Asia - (44)
#4 North America - (23)
#5 Oceania - (14)
#6 South America - (12)
Names of seven Asian Countries:
Afghanistan, Bangladesh, Pakistan, India, China,
Iran, Malaysia
Names of seven African Countries:
Zimbabwe, Sudan, South Africa, Morocco, Egypt,
Kenya, Libya
Names of seven European Countries:
United Kingdom, Spain, Italy, Germany, France,
Austria, Cyprus
Names of seven South American Countries:
Argentina, Peru, Colombia, Brazil, Chile, Bolivia,
Uruguay
Names of seven North American Countries:
United States, Mexico, Jamaica, Cuba, Haiti,
Canada, Panama
Names of seven Oceania Countries:
Australia, New Zealand, Soloman Islands, Fiji,
Kiribati, Marshall Islands, Micronesia
Top 5 largest deserts by area:
1) Antarctica 14,000,000km2
2) Sahara 9,000,000km2
3) Arabian Desert 2,330,000km2
4) Gobi Desert 1,000,000km2
5) Kalahari Desert 900,000km2
Capitals and Currencies of some important
countries: (MUST LEARN THEM)
COUNTRY CAPITAL CURRENCY
Afghanistan Kabul Afghani
Argentina Buenos Aires Peso
Australia Canberra Australian Dollar
Austria Vienna Euro
Azerbaijan Baku Manat
Bangladesh Dhaka Taka
Bhutan Thimpu Ngultrum
Brazil Brasilia Real
Canada Ottawa Canadian Dollar
Chile Santiago Chilean Peso
China Beijing Yuan
Croatia Zagreb Kuna
Cyprus Nicosia Cyprus Pound
Denmark Copenhagen Krone
Egypt Cairo Egyptian Pound
Finland Helsinki Euro
France Paris Euro
Germany Berlin Euro
Greece Athens Euro
Haiti Port-Au-Prince Gourde
Hungary Budapest Forint
India New Delhi Indian Rupee
Iran Tehran Rial
Iraq Baghdad Iraqi Dinar
Indonesia Jakarta Rupiah
Israel Jerusalem Shekel
Italy Rome Euro
Jamaica Kingston Jamaican DOllar
Japan Tokyo Yen
Kenya Nairobi Kenya Shilling
North Korea Pyongyang Won
South Korea Seoul Won
Kuwait Kuwait City Kuwaiti Dinar
Lebanon Beirut Lebanese Pound
Libya Tripoli Libyan Dinar
Malaysia Kuala Lumpur Ringit
Malta Valletta Maltese Lira
Mexico Mexico City Mexican Peso
Myanmar (Burma) Rangoon;
Naypyidaw (administrative) Kyat
Morocco Rabat Dirhim
Nepal Kathmandu Nepalese Rupee
Netherlands Amsterdam; The Hague
(seat of government) Euro
New Zealand Wellington New Zealand Dollar
Nigeria Abuja Naira
Norway Oslo Norwegian Krone
Oman Muscat Omani Rial
Pakistan Islamabad Pakistani Rupee
Philippines Manila Peso
Qatar Doha Qatari Rial
Russia Moscow Ruble
Saudi Arabia Riyadh Riyal
Singapore Singapore Singapore DOllar
South Africa Cape Town Rand
Sri Lanka Colombo Sri Lanka Rupee
Spain Madrid Euro
Syria Damascus Syrian Pound
Tajikistan Dushanbe Somoni
Thailand Bangkok Baht
Turkey Ankara Turkish Lira
Turkmenistan Ashgabat Manat
Ukraine Kyiv Hryvna
UAE Abu Dhabi U.A.E Dirhim
UK London Pound Sterling
USA Washington D.C. Dollar
Yemen Sanaa Rial
Zimbabwe Harare Zimbabwean DOllar
BEST OF Luck.,.,.,

سچ اور جھوٹ سائنس کی نظر میں

سچ اور جھوٹ سائنس کی دنیا میں
برطانیہ میں ٹروتھ تھراپی کے عنوان سے شائع ھونے والی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سچ بولنے سے انسان کی جسمانی اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے...
جھوٹ بولنا انسان کی صحت کو متاثر کرتا ہے خاص طور پر جھوٹ بولنے والے انسان بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں....اور یہی کیفیت اگر بڑھ جاۓ تو السر کا باعث بھی بن جاتی ہے...
ٹروتھ تھرابی کے ایک ماہر بریڈ لمینڈ کے مطابق حقائق کو کھولنے والے کڑوے سچ بولنے سے جسمانی اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے اور جھوٹ بولنے والے انسان حقائق کو چھپا چھپا کر مختلف نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں.....جھوٹ بولنے والے انسان کو اکثر اپنا جھوٹ ثابت کرنے کیلئے نظریں گاڑ کر بات کرنے کی عادت ہوتی ہے ماہرین کے نزدیک جھوٹ بولنے سے انسان کی جسمانی ساخت کے علاوہ خوبصورتی پر بھی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں ......
یہ وہ تحقیق ہے جو آج کی سائنس نے پیش کی....جبکہ ہمارے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تو آج سے صدیوں پہلے ہی ہمیں بتا دیا ...آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ تم سچ کو لازم پکڑو کیوں کہ سچ نیکی کی راہ دکھاتا ہے اور نیکی جنت کی راہ بتاتی ہے اور انسان سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کا خوب دھیان رکھتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالی کے نزدیک بہت سچائی والا لکھ دیا جاتا ہے.....پھر فرمایا جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ گناہوں میں گھس جانے کی راہ بتاتا ہے اور وہ گھس جانا دوزخ کی راہ دکھاتا ہے اور انسان برابر جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ کے مواقع سوچتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ کہ نزدیک بہت بڑا جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے....(بخاری و مسلم)
اور ترمذی شریف کی ایک حدیث مبارکہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ اس کی جھوٹی بات کی بدبو کی وجہ سے ایک میل دور ہوجاتا ہے...(ترمذی)
لیکن...! آج ہمیں اپنا جائزہ لینا چاہئے کہ ہم ایک دن میں کتنا سچ اور کتنا جھوٹ بولتے ہیں یا سچ بولتے ہی نہیں اور ہر بات میں جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں.... ؟

Wednesday, June 28, 2017

شائد آپ کے پاس ہو


تحریر(جاوید چوہدری) زیروپوائنٹ میں نے صبح بے نظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کو ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر پھول چڑھاتے دیکھا۔ یہ منظر دیکھتے ہی مجھے ایک فرنچ صحافی یاد آ گیا‘ اس کا نام غالباً رچرڈ تھا اور وہ فرانس کے مشہور اخبار ’’لی موند‘‘ کیلئے کام کرتا تھا‘ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے پاکستان آ رہا تھا‘ وہ لاڑکارنہ اور گڑھی خدا بخش گیا تھا‘ میری اس سے نیس میں ملاقات ہوئی تھی‘ ہم ایک ہی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے‘ صبح ناشتے کے وقت اس نے مجھ پوچھا ’’آپ پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں‘‘ میں نے حیرت سے اس سے پوچھا ’’آپ نے کیسے اندازا لگایا‘‘ اس نے مسکرا کر میری طرف دیکھا‘ میرا سوال غلط نہیں تھا کیونکہ یورپ‘ امریکا اور مشرق بعید کے زیادہ تر لوگ ہمیں رنگت کی وجہ سے انڈین سمجھتے ہیں ۔
یہ افغان وار اور اسامہ بن لادن کی مہربانی ہے آج پوری دنیا پاکستان کے نام سے واقف ہے۔ 1970ء اور 1980ء کی دہائی میں یورپ کے لوگوں کیلئے پاکستان کا نام اجنبی ہوتا تھا اور پاکستانیوں کو انہیں سمجھانے کیلئے نقشے کی ضرورت پڑ جاتی تھی‘ لوگ آج بھی ہمیں پہلے انڈین سمجھتے ہیں مگر جب ہم انہیں پاکستان بتاتے ہیں تو وہ یہ نہیں کہتے ’’یہ کہاں ہے ؟‘‘ لیکن رچرڈ پہلا شخص تھا جس نے مجھے انڈین کی بجائے ڈائریکٹ پاکستانی کہا ۔ میں نے اس سے پوچھا ’’آپ نے کیسے اندازا لگایا‘‘اس نے مسکرا کر میری طرف دیکھا اور بولا ’’آپ کی چال اور ڈھال سے‘ بھارتی شہریوں کے کندھے جھکے ہوتے ہیں‘ یہ ارب پتی بھی ہو جائیں تو بھی ان کی بات اور چال میں اعتماد نہیں آتا جبکہ پاکستانی لوگ خواہ بھوکے ہوں ان کے اندر کانفیڈنس ہوتا ہے‘ یہ کندھے اور گردن سیدھی رکھ کر چلتے ہیں‘‘ میں نے اس کی ذہانت کی داد دی۔ رچرڈ نے بتایا وہ درجن سے زیادہ بار پاکستان آیا‘ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں دوبار پاکستان آیا‘ وہ لاڑکانہ بھی گیا‘ بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار میں بھی اسے چار پانچ بار لاڑکانہ جانے کا اتفاق ہوا‘ وہ میر مرتضیٰ کی تدفین کے وقت بھی گڑ
ھی خدابخش گیا اور بے نظیر بھٹو کی شہادت پر بھی اسے لاڑکانہ جانے کا اتفاق ہوا اور وہ صدر آصف علی زرداری کے موجودہ دور میں بھی لاڑکانہ کی وزٹ کرکے آیا۔ مجھے اس نے اپنے دوروں کا احوال بتانا شروع کر دیا۔ میں نے اس سے پوچھا ’’تمہیں ذوالفقار علی بھٹو کے پاکستان اور صدر آصف علی زرداری کے پاکستان میں کیا فرق محسوس ہوا‘‘ اس نے فلک شگاف قہقہہ لگایا اور بولا ’’مجھے پورے پاکستان کا علم نہیں لیکن میں تمہیں لاڑکانہ کے بارے میں ایک دلچسپ بات بتا سکتا ہوں‘‘ میں نے پوچھا ’’کیا؟‘‘ اس نے جواب دیا ’’میں پہلی بار 1974ء میں لاڑکانہ گیا تھا‘ لاڑکانہ میں اس وقت گرد‘ گند‘ کچرا اور کیچڑ تھا‘ شہر میں پبلک ٹوائلٹ نہیں تھے‘ سڑکیں ٹوٹی ہوئی تھیں‘ نالیاں بہہ رہی تھیں‘ بے روزگاری اور لاقانونیت انتہا کو چھو رہی تھی‘ کاشتکار پانچ ہزار سال پرانے طریقے سے کاشتکاری کر رہے تھے‘ ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور دوائیاں نہیں تھیں اور سکولوں اور کالجوں میں لائبریریاں‘ تجربہ گاہیں اور استاد نہیں تھے‘ مجھے پورے شہر میں کوئی اچھا ہوٹل نہیں ملا‘ میں کراچی سے آیا اور اسی دن کراچی واپس چلا گیا‘ میں اس کے بعد جب بھی لاڑکانہ گیا میں نے گرد‘ کیچڑ‘ کچرے اور گند میں اضافہ پایا‘ علاقے کی بے روزگاری اور غربت کو بڑھتے دیکھا‘ بے نظیر بھٹو کے دور میں بھی لاڑکانہ ویسا ہی تھا اور آج صدر آصف علی زرداری کے دور میں بھی لاڑکانہ میں گرد اڑ رہی ہے ‘‘ اس کے بعد رچرڈ نے کہا’’ میں سمجھتا ہوں جو لیڈر
اقتدار میں آنے کے بعد اپنے علاقے کی حالت نہیں بدل سکے وہ دوسرے علاقوں‘ دوسرے شہروں کی حالت میں کیا تبدیلی لائیں گے‘‘ وہ خاموش ہو گیا‘ میں بھی خاموش ہوگیا کیونکہ رچرڈ کی بات میں وزن تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی انقلابی منشور کے ساتھ ابھری تھی‘ یہ پانچ مرتبہ اقتدار میں آئی‘ یہ اگر اقتدار کے ان ادوار میں لاڑکانہ کی حالت بدل دیتی‘ یہ اگر صرف لاڑکانہ اور گڑھی خدابخش کے عوام کو روٹی‘ کپڑا اور مکان دے دیتی‘ یہ اگر بھٹو کے علاقے کے بچوں کو مفت تعلیم‘ صحت اور روزگار دے دیتی‘ یہ اگر لاڑکانہ میں انصاف اور امن قائم کر دیتی اور یہ اگر صرف لاڑکانہ شہر کو پیرس بنا دیتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی‘ آج پارٹی کی تاریخ میں پیپلزپارٹی کا ایک ماڈرن اور انٹرنیشنل شہر ہوتا‘ آج پاکستان پیپلزپارٹی دنیا کو دکھا سکتی ہم صورتحال کو تبدیل کر سکتے ہیں‘ ہم لوگوں کا مقدر بدل سکتے ہیں اور ہم تاریخ بنا سکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان پیپلزپارٹی پانچ مرتبہ اقتدار میں آنے کے باوجود لاڑکانہ کا مقدر نہ بدل سکی لہٰذا آج رچرڈ
جیسے لوگ فرانس میں بیٹھ کر پیپلزپارٹی کی قیادت پر ہنس رہے ہیں۔ یہ معاملہ صرف پاکستان پیپلزپارٹی تک محدود نہیں بلکہ دوسری سیاسی جماعتوں کی تاریخ بھی اس سے مختلف نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن چار بار اقتدار میں رہنے کے باوجود لاہور شہر کی حالت نہیں بدل سکی‘ آج بھی آپ مال روڈ سے اتریں یا ڈیفنس سے باہر آ جائیں تو آپ کو لاڑکانہ اور لاہور میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا۔ پاکستان مسلم لیگ ق نے پانچ سال تک پنجاب پر بھرپور انداز میں حکومت کی‘ کیا چودھری پرویز الٰہی کے اقتدار نے گجرات کا مقدر تبدیل کر دیا؟ اے این پی چار سال سے خیبرپختونخواہ میں برسراقتدار ہے‘ کیا اے این پی نے چارسدہ کی حالت بدل دی‘ ایم ایم اے نے بھی خیبرپختونخواہ پرپانچ سال حکومت کی تھی‘ کیا یہ بھی کسی ایک شہر میں اسلام نافذ کر سکے؟ یہ درست ہے ملک کے پاس وسائل کی کمی ہے لیکن لیڈر تو وسائل کے محتاج نہیں ہوتے! سرمایہ کار اور لیڈر میں یہی فرق ہوتا ہے‘ سرمایہ کار کو مقدر بدلنے کیلئے سرمایہ درکار ہوتا ہے جبکہ لیڈر کچی مٹی کو سونا بنا دیتے ہیں‘ یہ چرسی اور افیونی لوگوں کو جگا کر ملائشیا‘ سنگاپور اور چین بنا دیتے ہیں۔ اگرلیڈر وسائل کے محتاج ہوتے تو
آج دنیا میں جاپان ہوتا‘ چین ہوتا‘ سنگاپور ہوتا اور نہ ہی ملائشیا ہوتا۔ یہ قیادت تھی جس نے گرد‘ کیچڑ اور کچرے میں دھنسے لوگوں کو اپنا اور دوسروں کا مقدر بدلنے پر مجبور کر دیا جبکہ ہمارے لیڈر تمام تر وسائل کے باوجود چارسدہ‘ پشاور‘ لاہور‘ گجرات اور لاڑکانہ کی حالت نہیں بدل سکے۔ ہم مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ حقیقت ہے ایم کیو ایم کوکراچی اور حیدر آباد شہر کی نظامت ملی تو انہوں نے دونوں شہروں کی حالت تبدیل کر دی اوراس کا انہیں کریڈٹ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی پارٹی کا اقتدار قائدین تک کے علاقوں میں دکھائی نہیں دیا۔ اسلام اور دوسرے مذاہب میں یہی فرق تھا‘ دوسرے مذاہب صرف منشور دیتے تھے جبکہ اسلام نے روز اول سے پریکٹیکل شروع کر دیا‘ ہجرت کے بے شمار فلسفوں میں ایک فلسفہ ریاست بھی تھا‘ اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم ﷺ کو مدینہ اس لئے بھجوایا تھا کہ آپ دنیا کو ایک ایسا شہر بنا کردکھائیں جس کی حدود میں پورا اسلام نظر آتا ہو‘ آپﷺ ہجرت کر کے مدینہ آئے‘ آپ نے لوگوں کے مزاج سے لے کر درودیوار تک پورا شہر تبدیل کر دیا‘ شہر میں غربت تھی لیکن گندگی‘ کیچڑ‘ غلاظت‘ جرم اور بے ہودگی نہیں تھی‘ لوگ دکانیں کھلی چھوڑ کر نماز کیلئے
چلے جاتے تھے اور شہر میں بچے آزادانہ پھرتے تھے اور کسی کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا تھا۔ سماجی حالت یہ تھی یہودی یہودیوں کی بجائے مسلمان تاجروں کی دکانوں سے خریداری کو فوقیت دیتے تھے اور شہر میں اندھوں تک کو ٹھڈے نہیں لگتے تھے۔ دنیا نے اسلام کا یہ ماڈل سٹی دیکھا تو اس نے یقین کر لیا جو لوگ یثرب کو مدینہ بنا سکتے ہیں وہ پوری دنیا کا مقدر بدل سکتے ہیں۔ ہم بھی اگر لوگوں کو قائل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی ماڈل تخلیق کرنا ہوں گے‘ ہماری سیاسی جماعتوں کو اپنا منشور سب سے پہلے اپنے قائدین کے شہروں پر نافذ کر کے دکھانا ہوگا‘ انہیں چارسدہ‘ گجرات‘ لاہور‘ ملتان اور لاڑکانہ کی حالت بدلنا ہوگی‘ یہ اگر اس میں کامیاب ہو گئے
تو پھر یہ پورے ملک کو تبدیل کر لیں گے‘ یہ واقعی تاریخ بنا کر دکھا دیں گے لیکن اگر یہ لاڑکانہ میں گرد‘ کیچڑ اور کچرا ختم نہ کر سکے تو پھر یہ اور ان کا منشور دونوں کاغذ کے پلندوں کے سوا کچھ نہیں۔ میں نے کل آصفہ زرداری بھٹو کو ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر چادر ڈالتے اور پھول چڑھاتے دیکھا اور اپنے آپ سے پوچھا ’’کیا بھٹو خاندان لاڑکانہ میں صرف پھول چڑھاتا رہے گا یا پھر یہ کبھی اس زمین پر پھول بھی اگائے گا‘ یہ اپنے منشور کو گڑھی خدا بخش کی گلیوں پر نافذ بھی کرے گا‘‘ میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا شائد آپ کے پاس ہو۔ یہ کالم 02, 01, 2012کو شائع ہوا

سیب حرام ہے


یہ ایک شخص کی آب بیتی ہے جو کہتا ہے کہ:میں مسجد میں تحیتہ المسجد ادا کر رہا تھا کہ سگریٹ کی ناگوار بدبو نے مجھے بے چین کر کے رکھ دیا،خشوع و خضوع قائم رکھنا تو بعد کی بات تھی بدبو کی شدت سے نماز پوری کرنا بھی محال لگ رہا تھا۔سلام پھیر کر دیکھا تو قریب ہی ایک آدمی نماز ادا کر رہا تھا۔ سگریٹ نوشی کی کثرت سے اس کے ہونٹ سیاہ پڑ چکے تھے۔میں نے سوچا یہ نماز سے فارغ ہو چکے تو اس سے بات کرونگا،شاید میری نصیحت سے اس پر کوئی مثبت اثر پڑ
جائے۔لیکن مجھے اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب اس شخص کے ساتھ بیٹھے ایک نوجوان نے اسکی نماز سے فراغت پرمجھ سے پہلے ہی اس سے گفتگو کرنا شروع کی، سننے کیلئے میں نے بھی کان لگائے تو کچھ اس قسم کی بات چیت ہو رہی تھی:نوجوان: السلام و علیکم، چچا آپ کون ہیں؟ وہ آدمی: میں۔۔۔۔۔ ہوں۔نوجوان: چچا، کیا آپ نے شیخ عبدا لحمید کشک کا نام سنا ہے؟ وہ آدمی: جی، میں جانتا ہوں انہیں۔نوجوان: اچھا تو آپ شیخ جاد الحق کو بھی جانتے ہونگے؟ وہ آدمی: جی، میں انہیں بھی جانتا ہوں۔نوجوان: تو آپ شیخ محمد الغزالی کو بھی جانتے ہیں؟ وہ آدمی: جی، میں انہیں بھی اچھی طرح جانتا ہوں۔نوجوان: تو پھر آپ ان کی کیسٹیں اور فتاویٰ جات بھی سنتے ہونگے ناں؟وہ آدمی: جی، میں ان کی کیسٹیں بھی سنتا ہوں اور انکے فتاویٰ جات بھی۔نوجوان: آپ جانتے ہیں ناں یہ سارے شیوخ سگریٹ کو حرام کہتے ہیں، تو پھر آپ کیوں پیتے ہیں سگریٹ؟وہ آدمی: (جو اب اس ساری گفتگو سے بیزاری سی محسوس کر رہا تھا) نہیں سگریٹ نوشی حرام نہیں ہے۔نوجوان: نہیں، حرام ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد بھی تو یہی ہے ناں کہ (پلید چیزوں کو تم پر حرام کر دیا گیا ہے)۔کیا کبھی سگریٹ شروع کرتے وقت آپ نے بسم اللہ پڑھی ہےیا سگریٹ ختم ہونے پر الحمدللہ کہی ہے؟وہ آدمی: (تقریبا بھناتے ہوئے) مجھے قرآن شریف کی ایک آیت دکھا دو جس میں کہا گیا ہو کہ(ویحرم علیکم الدخان) اور ہم نے تم پر سگریٹ نوشی حرام قرار دی ہے۔نوجوان: چچا یقین کیجیئے اسلام میں سگریٹ نوشی بالکل ویسے ہی حرام ہے جس طرح سیب حرام ہے۔اس آدمی کا صبر کا پیمانہ لبریز ہی ہو چکا تھا، جھلاتے ہوئے خونخوار لہجے میں بولااوئے لڑکے، تو ہوتا کون ہےکہ جس چیز کو چاہے حرام قرار دے اور جس چیز کو چاہے حلال قرار دیدے؟وہ نوجوان نہایت ہی تحمل سے بولا کہ پھر لایئے اک آیت جس میں لکھا ہو کہ(ویحل لکم التفاح) اور ہم نے تم پر سیب کو حلال کر دیا ہے۔نوجوان کی گفتگو نے اس آدمی کو ششدر ہی کر کے رکھ دیا تھا، ایسا لگ رہا تھا کہ اب رویا کہ تب،مسجد میں اقامت کی آواز گونج اٹھی تھی اور لوگ جماعت کیلیئے کھڑے ہو رہے تھے۔نماز کے بعد وہ آدمی پھر اس نوجوان کی طرف متوجہ ہوا اور بولادیکھو نوجوان، میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آئندہ کبھی سگریٹ نوشی نہیں کرونگا۔

تمہارے اندر اتنی طاقت ہے؟


منقول ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے ایک نرچڑیا کو دیکھا، جو اپنی مادہ سے کہہ رہا تھا۔تم مجھ سے کیوں بھاگتی ہو؟ اگر میں چاہوں تو حضرت سلیمان علیہ السلام کے گنبد کو اپنی چونچ میں پکڑ کر دریا میں پھینک دوں۔جناب سلیمان علیہ السلام اس کی گفتگو سن کر مسکرانے لگے اور دونوں کو بلا کر نر سے پوچھا کہ جو کچھ تم کہہ رہے تھے کیا اسے کرنے کے لئے تمہارے اندر طاقت ہے؟ تو اس نرچڑیا نے عرض کیا۔اے اللہ کے نبی علیہ السلام! میرے اندر اتنی طاقت تو نہیں ہے لیکن (پھر بھی میں نے اپنی سے وہ جملہ اس لئے کہا کہ) بعض اوقات اپنی بیوی کے سامنے اپنی بڑائی کرنی پڑتی ہے. اور خود کو (کمالات) سے آراستہ کر کے پیش کرنا پڑتا ہے اور چاہنے والا عاشق (اپنی محبت کے اظہار میں) جو کچھ کہتا ہے، اس پر اسے ملامت نہیں کی جاتی۔
یہ سن کرجناب سلیمان علیہ السلام نے اسکی مادہ سے کہا کہ جب یہ تجھ سے محبت کرتا ہے تو تم اسکی بات کیوں نہیں مانتی؟مادہ چڑیا کہنے لگی۔اے خدا کے نبی ؑ ! یہ مجھ سے محبت نہیں کرتا، صرف باتیں بناتا ہے، اسے میرے ساتھ ساتھ ایک اور چڑیا سے بھی محبت ہے ۔مادہ چڑیا کی یہ بات سن کر جناب سلیمان علیہ السلام کے دل پر بہت اثر ہوا، وہ بہت شدت سے روئے، پھر چالیس دن تک لوگوں سے ملاقات نہیں کی۔ (مسلسل عبادت کرتے رہے) اور خدا سے دعا کرتے رہے کہ ان کے دل کو اپنی محبت سے اسی طرح بھر دے کہ اس کی محبت کے ساتھ کسی اور کی محبت کی آمیزش نہ ہو۔

ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﻮ کون ﺧﺮﯾﺪے گا؟


ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﺎ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﺗﮭﺎ ، ﮔﺮﻣﯽ ﮐﯽ ﺷﺪﺕ ﺍﺗﻨﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻟﻮﮒ ﻧﮉﮬﺎﻝ ﮨﻮﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ – ﺍﯾﮏ ﺗﺎﺟﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﯾﮏ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﻮ ﻟﯿﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮐﮭﮍﺍ ﺗﮭﺎ – ﻏﻼ‌ﻡ ﺟﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﺑﭽﮧ ﮨﯽ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺩﮬﻮﭖ ﻣﯿﮟ ﮐﮭﮍ ﺍ ﭘﺴﯿﻨﮧ ﭘﺴﯿﻨﮧ ﮨﻮﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ – ﺗﺎﺟﺮ ﮐﺎ ﺳﺎﺭﺍ ﻣﺎﻝ ﺍﭼﮭﮯ ﺩﺍﻣﻮﮞ ﺑﮏ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﺑﺲ ﯾﮧ ﻏﻼ‌ﻡ ﮨﯽ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﮭﺎ ﺟﺴﮯ ﺧﺮﯾﺪﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮐﮭﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ- ﺗﺎﺟﺮ ﺳﻮﭺ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﻮ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺷﺎﯾﺪ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮔﮭﺎﭨﮯ ﮐﺎ ﺳﻮﺩﺍ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ- ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺳﻮﭼﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﭼﮭﺎ ﻣﻨﺎﻓﻊ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮩﺎﮞ ﺗﻮ ﺍﺻﻞ ﻻ‌ﮔﺖ ﻣﻠﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮨﻮﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ- ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﭺ ﻟﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﻏﻼ‌ﻡ ﭘﻮﺭﯼ ﻗﯿﻤﺖ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﮑﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻓﻮﺭﺍ” ﺑﯿﭻ ﺩﮮ ﮔﺎ-ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﭘﺮ ﻧﻈﺮ ﭘﮍﯼ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﺎﺟﺮ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﺘﻨﮯ ﮐﺎ ﺑﯿﭽﻮ ﮔﮯ- ﺗﺎﺟﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﯿﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺗﻨﮯ ﮐﺎ ﮨﯽ ﺩﮮ ﺩﻭﮞ ﮔﺎ- ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺑﭽﮯ ﭘﺮ ﺗﺮﺱ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﮯ ﺧﺮﯾﺪ ﻟﯽ- ﺗﺎﺟﺮ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﺧﺪﺍ ﮐﺎ ﺷﮑﺮ ﺍﺩﺍ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﮐﮯ ﺭﺍﮦ ﻟﯽ.ﻣﮑﮧ ﺳﮯ ﺍﺑﻮ ﺣﺬﯾﻔﮧ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﺎ ﻗﺼﮧ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ۔۔
ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺭﺣﻢ ﺩﻟﯽ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮﮐﺮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺳﮑﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺎ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﺟﻮ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﻟﯿﺎ ﮔﯿﺎ- ﯾﻮﮞ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﭘﺮ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺛﺒﯿﺘﮧ ﺑﻨﺖ ﯾﻌﺎﺭ ﺗﮭﺎ ﺍﻧﮑﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﻦ ﮐﺮ ﺍﻧﮑﮯ ﮨﻤﺮﺍﮦ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻏﻼ‌ﻡ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﻟﮑﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﮑﮧ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﯿﺎ-ﺍﺑﻮ ﺣﺬﯾﻔﮧ ﻣﮑﮧ ﺁﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺍﺑﻦ ﻋﻔﺎﻥ ﺳﮯ ﻣﻠﮯ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺑﺪﻻ‌ ﮨﻮﺍ ﭘﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮑﮯ ﺭﻭﯾﮯ ﻣﯿﮟ ﺳﺮﺩ ﻣﮩﺮﯼ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﯽ- ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﺳﮯ ﺍﺳﺘﻔﺴﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﯾﮧ ﺳﺮﺩ ﻣﮩﺮﯼ ﮐﯿﻮﮞ!!- ﺗﻮ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺑﻦ ﻋﻔﺎﻥ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﻼ‌ﻡ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﻟﯿﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺏ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺩﻭﺳﺘﯽ ﮐﯿﺴﮯ ﭼﻞ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ- ﺍﺑﻮ ﺣﺬﯾﻔﮧ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﻤﺪ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﻟﮯ ﭼﻠﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺍﺳﻼ‌ﻡ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮐﺮﺩﻭ ﺟﺴﮯ ﺗﻢ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﭼﮑﮯ ﮨﻮ- ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮐﻠﻤﮧ ﭘﮍﮪ ﮐﺮ ﺩﺍﺋﺮﮦ ﺍﺳﻼ‌ﻡ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﮔﺌﮯ- ﮔﮭﺮ ﺁﮐﺮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﻭﺭ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺗﻮ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﮐﻠﻤﮧ ﭘﮍﮪ ﻟﯿﺎ-ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮﺣﺬﯾﻔﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﭼﻮﻧﮑﮧ ﺗﻢ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﻮﮔﺌﮯ ﮨﻮ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺏ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻏﻼ‌ﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﺳﮑﺘﺎ ﻟﮩﺬﺍ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﺏ ﺗﻢ ﺁﺯﺍﺩ ﮨﻮ- ﻏﻼ‌ﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺁﻗﺎ ﻣﯿﺮﺍ ﺍﺏ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﻮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ- ﺁﭖ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﺟﺎﺅﮞ ﮔﺎ- ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮ ﺣﺬﯾﻔﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ ﮨﯽ ﺭﮐﮫ ﻟﯿﺎ- ﻏﻼ‌ﻡ ﻧﮯ ﻗﺮﺍﻥ ﭘﺎﮎ ﺳﯿﮑﮭﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﮨﯽ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺳﺎ ﻗﺮﺍﻥ ﯾﺎﺩ ﮐﺮﻟﯿﺎ-
ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺟﺐ ﻗﺮﺍﻥ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﭘﮍﮬﺘﮯ-ﮨﺠﺮﺕ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﻦ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﻧﮯ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﯽ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮﺣﺬﯾﻔﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮑﺎ ﯾﮧ ﻟﮯ ﭘﺎﻟﮏ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﺎ-ﻣﺪﯾﻨﮧ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﺟﺐ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﻘﺮﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻭﻗﺖ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻏﻼ‌ﻡ ﮐﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺗﻼ‌ﻭﺕ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﺮﺍﻥ ﺣﻔﻆ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﻣﺎﻡ ﭼﻦ ﻟﯿﺎ ﮔﯿﺎ- ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮑﯽ ﺍﻣﺎﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺟﯿﺴﮯ ﺟﻠﯿﻞ ﺍﻟﻘﺪﺭ ﺻﺤﺎﺑﯽ ﺑﮭﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ -ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﮯ ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺐ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﻣﺎﻣﺖ ﮐﺮﻭﺍﺗﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﮔﺌﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻭﮨﯽ ﻏﻼ‌ﻡ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺮﯾﺪﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺗﯿﺎﺭ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ- ﺁﺝ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﮐﺘﻨﯽ ﻋﺰﺕ ﻣﻠﯽ ﮐﮧ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﻣﺎﻡ ﺑﻨﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯﺍﻟﻠﮧ ﭘﺎﮎ ﻧﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺧﻮﺵ ﮔﻠﻮ ﺍﺳﻘﺪﺭ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺁﯾﺎﺕِ ﻗﺮﺁﻧﯽ ﺗﻼ‌ﻭﺕ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﺗﻮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻣﺤﻮﯾﺖ ﻃﺎﺭﯼ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﺭﺍﮦ ﮔﯿﺮ ﭨﮭﭩﮏ ﮐﺮ ﺳﻨﻨﮯ ﻟﮕﺘﮯ- ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺍﻡ ﺍﻟﻤﻮﻣﻨﯿﻦ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺎﺋﺸﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﮐﻮ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﷺ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﺮ ﮨﻮﺋﯽ- ﺁﭖ ﷺ ﻧﮯ ﺗﻮﻗﻒ ﮐﯿﻮﺟﮧ ﭘﻮﭼﮭﯽ ﺗﻮ ﺑﻮﻟﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻗﺎﺭﯼ ﺗﻼ‌ﻭﺕ ﮐﺮﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ، ﺍﺳﮑﮯ ﺳﻨﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﺮ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺵ ﺍﻟﺤﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺍﺱ ﻗﺪﺭ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﮐﯽ ﮐﮧ ﺁﻧﺤﻀﺮﺕ ﷺ ﺧﻮﺩ ﭼﺎﺩﺭ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﺁﺋﮯ- ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺗﻼ‌ﻭﺕ ﮐﺮﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ- ﺁﭖ ﷺ ﻧﮯ ﺧﻮﺵ ﮨﻮﮐﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﺍﻟﻠﮧ ﭘﺎﮎ ﮐﺎ ﺷُﮑﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺟﯿﺴﮯ ﺷﺨﺺ ﮐﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﺎﯾﺎ -ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺧﻮﺵ ﻗﺴﻤﺖ ﺻﺤﺎﺑﯽ ﮐﻮﻥ ﺗﮭﮯ؟- ﺍﻧﮑﺎ ﻧﺎﻡ ﺣﻀﺮﺕ ﺳﺎﻟﻢ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺗﮭﺎ- ﺟﻮ ﺳﺎﻟﻢ ﻣﻮﻟﯽ ﺍﺑﻮ ﺣﺬﯾﻔﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺗﮭﮯ-

MCM 304 MASS MEDIAN IN PAKISTAN ASSIGNMENT NO 2

MASS MEDIA IN PAKISTAN (MCM-304) Assignment No 2 Marks: 15 Q. 1     Women Magazines focus on the interests of women and the...