لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے صوبہ تامل ناڈو کو اس کے محنتی باشندوں اور فنکارانہ صلاحیتوں کے حامل افراد کی اکثریت کے باعث نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے،دنیا کی دوسری بڑی فلم انڈسٹری(بالی ووڈ)پر راج کرنے والے بہت سے بہ صلاحیت اداکاروں و اداکارائوں کا تعلق تامل فلم انڈسٹری سے ہی ہے،اس صوبہ سے تعلق رکھنے والے ایک فرد سندر پچائی، جنہیں 2014ء سے قبل شائد بہت کم لوگ جانتے تھے،آج دنیا کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی گوگل کے سربراہ کی حیثیت سے امور انجام دے رہے ہیں،سندرپچائی کا اس عہدے
پہنچنا کوئی بڑی بات نہ ہوتا،اگر ان کا تعلق دنیا کے کسی بڑے مالیاتی گھرانے یا کاروباری تاریخ کے حامل خاندان سے ہوتا لیکن یہ بات اس وقت بہت اہمیت اختیار کر جاتی ہے کہ جب ہمیں یہ پتا چلے کہ دنیا کی اتنی بڑی آئی ٹی کمپنی کے سربراہ جو کہ اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں،انہوں نے اپنا بچپن غربت میں گزارا۔منہ میں سونے کا چمچہ لے کر پیدا ہونا اور پھر اسی رتبہ کی بنیاد پردولت کے پیراشوٹ کے ذریعے شہرت کی بلندیاں چھونا ایک عام سی بات ہے لیکن ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے اپنی محنت کی بناء پر نہ صرف ایک اعلی مقام حاصل کرنے اور شہرت کی بلندی تک پہنچنے کہ پیچھے ضرور محنت اور لگن کی ایک لمبی داستاں پنہاں ہوتی ہے،سندر پچائی نے اپنا بچپن چنائی کے علاقے آشوک نگر کے دو کمروں کے ٹوٹے پھوٹے مکان میں گزارا
اور ان کے الیکڑک انجینئر باپ اور سٹینوگرافر والدہ نے دن رات محنت کر کے پچائی کو آئی ٹی کی تعلیم دلوائی،سندر اس وقت 302 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ کے ساتھ دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والی گروپ ایگزیکٹو ہیں،غربت سے امیری تک کے اس سفر کے دوران انہوں نے بہت سے سبق حاصل کیےجن کا تذکرہ وہ بہت سے عالمی فورمز پر اپنی تقاریر کے دوران حاضرین کے ساتھ کرتے رہتے ہیں،گزشتہ دنوں انہوں نے اپنی واجبی سی شکل وصورت کے باعث زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے بھی ایک ٹی وی شو میں تذکرہ کیا اور ان کے انٹرویوز کی بہت سی ویڈیوز ان دنوں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہیں،سندر پچائی کی جانب سے زندگی میں کامیابی کے حصول بارے کہے گئے چند تاریخی اور تدریسی جملے قارئین کےلیے پیش ہیں۔سندر پچائی کا کہنا ہے کہ”اپنی ناکامی کو اپنا تمغہ سمجھو”یعنی کہ اپنی ناکامی سے دل برداشتہ ہونے کی بجائے اس کو اپنے جنون کی شکل دے دو، تا کہ تم بار بار کوششوں کے بعد آخرکار ایک دن اپنے مقصد کے حصول میں کامیاب ہو جائو۔پچائی کا کہنا ہے کہ “اگر کوئی شخص زندگی میں خوش ہے
تواس کی وجہ یہ نہیں کہ اس کے سب معاملات ٹھیک چل رہے ہیں بلکہ وجہ یہ ہے کہ سب معاملات کے حوالے سے اسشخص کا رویہ ہمیشہ مثبت رہتا ہے “یعنی کہ کسی بھی شخص کی زندگی میں خوش رہنے کی وجہ اس کا مثبت رویہ ہوتا ہے جس کے باعث وہ تمام معاملات کو احسن طریقہ سے قابو کرلیتا ہے،چاہے وہ اس کے حق میں نہ بھی ہوں۔سندر پچائی کے مطابق “اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا مستقبل غیر محفوظ ہے تویہ بہت بہتر ہے،کیونکہ اس ڈر کے باعث آپ ہمیشہ کوشش میں رہتے ہیں کہ آپ ان لوگوں سے زیادہ بہتر بن سکیں ،جوکہآپ کی نظر میں اچھی زندگی گزار رہے ہیں”،یعنی کہ انسان کی غیر محفوظ زندگی اور مستقبل کا ڈر اسے ہمیشہ محنت کرنے کے لیے ورغلاتا رہتا ہے تاکہ وہ پرسکون اور آسائشوں سے بھری زندگی گزارنے والے لوگوں میں شامل ہوسکے۔سندر پچائی کا کہنا ہے کہ “اپنے خوابوں کی پیروی کرنے کی بجائے اپنے دل کی بات پر غور کریں،اور جو دل چاہتا ہے اس پر عمل درآمد کریں،اس طرح کرنے سے آپ اپنے خوابوں کے مقابلےمیں زیادہ اچھا مقام حاصل کرسکیں گے،چاہے آپ کی تعلیم کچھ بھی ہو”یعنی کہ آپ اپنے خوابوں کے پیچھے دوڑنے کی بجائے وہ کام کریں کہ جو آپ کا دل چاہتا ہے، اس طرح آپ اپنے خوابوں اور سوچ سے زیادہ بڑا مقام حاصل کرلیں گے۔ .
No comments:
Post a Comment